موصل آپریشن توقع سے کہیں زیادہ سرعت سے آگے بڑھ رہا ہے

امریکی    وزارت دفاع نے  اعلان کیا ہے کہ عراقی فوج  موصل آپریشن کے پہلے روز   سے ہی    ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ آگے  بڑھنے میں کامیاب ہو گئی ہے

591760
موصل آپریشن  توقع سے کہیں زیادہ سرعت سے آگے بڑھ رہا ہے

عراقی شہر موصل  کو  دہشت گرد تنظیم  داعش  سے نجات دلانے  کے زیر مقصد شروع کردہ    آپریشن   اپنے دوسرے  روز بھی     پوری سرعت سے جاری ہے۔

عراقی    قوتوں نے     شہر کے   جنوب  میں  واقع دو گاؤں کو تنظیم  کے قبضے سے چھڑانے  کی اطلاع دی ہے۔

امریکی    وزارت دفاع نے  اعلان کیا ہے کہ عراقی فوج  موصل آپریشن کے پہلے روز   سے ہی    ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ آگے  بڑھنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

پینٹا گون کے ترجمان   پیٹر کُک   کا کہنا ہے کہ  اس کاروائی میں    عراقی اور پشمرگے قوتیں     فرنٹ   محاذ پر ہیں جبکہ   امریکی   فوجی دستے ان  کو پیچھے سے    مدد فراہم کررہے  ہیں۔

انہوں نے ترک فوجیوں کے اس آپریشن میں شامل ہونے  یا نہ ہونے کے  موضوع پر  کہا ہے کہ    اس معاملے کو دونوں  متعلقہ  ممالک کو   حل کرنا ہو گا۔

امریکہ  کی   جانب سے   ترکی اور عراق   کے درمیان  در پیش  مسائل کے  حل      کی حوصلہ افزائی کیے  جانے کی  وضاحت کرنے والے    ترجمان نے   اس بات پر زور دیا کہ ہمارا مشترکہ دشمن  دہشت گرد تنظیم  داعش ہے۔

ادھر  وائٹ ہاؤس کے  ترجمان  جوش ایرنسٹ    نے  یومیہ پریس کانفرس میں  اس  جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ   موصل آپریشن کے   کب تک ختم ہونے    کے حوالے سے  کسی قسم  کا   ٹائم   شیڈول  نہیں   پایا جاتا۔

ایرنسٹ کا کہنا تھا کہ   ہمارے اندازے کے مطابق  اس  آپریشن کو کامیابی سے  ہمکنار  کرنے میں  کچھ وقت لگے گا،     داعش کے دہشت گرد    شہر پر   اپنا قبضہ    جاری رکھنے کے  لیے  معصوم انسانوں کو  بلا تردد   ڈھال  بنائیں  گے۔

امریکی قوتوں کے  اس فوجی کاروائی کی  قیادت نہ  کرنے  کا بھی ذکرنے ولے ایرنسٹ   نے بتایا کہ  " ہم نے جنگ کی تیاری کی تھی  تا ہم  ، ہمارا   اس  کاروائی میں کام   سیکورٹی قوتوں کی مشاورت کرنا اور  ان کی مدد کرنا  ہے۔"

امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر   کا بھی کہنا ہے کہ عراق میں عوام کی جانب سے منتخب شدہ ایک حکومت موجود ہے اور موصل  آپریشن میں امریکی قوتیں   صرف اور صرف عراقی   فوج کی تربیت  اور ان کو صلاح مشورہ دینے     پر مامور ہیں۔

ادھر امریکی قیادت کی    اتحادی قوتوں کے کمانڈر   جنرل اسٹیفن ٹون  سینڈ   کا کہنا ہے کہ   موصل جنگ کو ختم ہونے میں   کئی ہفتے   لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ  " یہ ایک طویل اور کٹھن   جنگ ہو گی تا ہم عراق    فوج   نے اس  کی  تیاری کر رکھی ہے اور ہم بحیثیت اتحادی  ان کی مدد کےلیے تیار ہیں۔

دریں اثناء   فرانسی    مسلح افواج کی    ڈائریکٹریٹ  نے اعلان کیا ہے کہ   جنگی طیاروں کو نے  موصل کے جنوبی علاقوں میں اسلحہ بارود کے ایک گودام کو تباہ کر یا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ  موصل آپریشن کے حوالے سے   25 اکتوبر کو  پیرس  میں  ایک     بین الاقوامی   اجلاس منعقد ہو گا۔



متعللقہ خبریں