شام میں فائر بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں

روس نے  اقوام  متحدہ کی سلامتی کونسل  سے امریکی حملے پر بحث کے لیے   ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کی  اپیل کی ہے۔

572709
شام میں فائر بندی کی خلاف ورزیاں جاری  ہیں

شام میں  12  ستمبر سے   نافذ ہونے والی  9 روزہ   فائر بندی      کی خلاف  ورزیاں  جاری ہیں۔

درعا  علاقے میں       شامی فوج کے ایک ہیلی  کاپٹر  کی  جانب سے     رہائشی علاقے پر    بیرل بم پھینکنے      کے نتیجے میں  ابتدائی  معلومات کے مطابق   8 افراد ہلاک ہو گئے۔

دریں  اثناء   ملک   کے مشرق علاقے  دیرایزور میں   اسد    انتظامیہ کے   فوجیوں کے ایک  اڈے   پر   گزشتہ    روز   امریکی    طیاروں کی بمباری سے  60 سے   زائد فوجیوں کی  ہلاکت کی   بازگشت جاری ہے۔

روس اور اسد  انتظامیہ نے    امریکہ  کی اس حرکت پر  شدید  احتجاج   کیا ہے۔

روسی   وزارت دفاع کے ترجمان    لیفٹنٹ جنرل   اگور   کونا شینکووف   کا کہنا ہے کہ   یہ فضائی حملہ اتحادی قوتوں   کے   دو  عدد  ایف۔ 16 اور  2  عدد  اے۔ 10 لڑاکا طیاروں کے    ذریعے  کیا گیا ہے۔

کونا شینکو وف    کے مطابق   شامی  حکام نے انہیں بتایا ہے کہ  اس حملے میں  62 فوجی  ہلاک  اور ایک سو  سے  زائد   زخمی ہو گئے  ہیں، یہ طیارے عراق کی جانب سے آئے تھے۔ روسی     وزارت دفاع نے  یہ بھی دعوی کیا ہے کہ    24  گھنٹوں کے اندر  50 سے زائد بار   فائر بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

ماسکو انتظامیہ   امریکہ سے  اس حملے   کے حوالے سے  تفصیلی    وضاحت  کی    منتظر   ہے۔

روس نے  اقوام  متحدہ کی سلامتی کونسل     کو  اس واقع پر بحث کے لیے   ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کی  اپیل کی ہے۔

ادھر اسد انتظامیہ نے   بھی اقوام متحدہ  سے  اس  حملے کی مذمت کرنے کی اپیل کی ہے۔  شامی  دفتر خارجہ نے    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل   سے " امریکی حملے کی مذمت اور شامی سر زمین کا احترام کرنے   کی" اپیل کی ہے۔

امریکی حکام نے    غلطی سے   فوجی اڈے پر حملے   کا اعلان  کیا   ہے تو  طرفین کے درمیان  کشیدگی میں    طول آتا  جا رہا ہے۔

فرانسیسی  وزیر خارجہ  جین مارک  آئرولٹ نے اسد  انتظامیہ پر الزام  تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ   اسد انتظامیہ    فائر بندی کی  خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔

     



متعللقہ خبریں