سعودی حکومت کا فیصلہ ،کنواری لڑکی کا حق مہر 50 ہزار

جدہ میں حکومت اور قبائل کے درمیان مذاکرات کے بعد حکومت نے خواتین کے حق مہر کی بھی حد مقرر کر دی۔کنواری لڑکی کا حق مہر زیادہ سے زیادہ 50 ہزار اور دوسری بارشادی کرنے والی خاتون کا حق مہر 30 ہزار ریال رکھا گیا ہے۔

333802
 سعودی حکومت  کا فیصلہ ،کنواری لڑکی کا حق مہر 50 ہزار

جدہ میں حکومت اور قبائل کے درمیان مذاکرات کے بعد حکومت نے خواتین کے حق مہر کی بھی حد مقرر کر دی۔کنواری لڑکی کا حق مہر زیادہ سے زیادہ 50 ہزار اور دوسری بارشادی کرنے والی خاتون کا حق مہر 30 ہزار ریال رکھا گیا ہے۔
مکہ مکرمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے تمام علاقائی گورنروں کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں انہیں جدہ میں قبائل کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ حکومتی نمائندوں اور قبائلی رہنماؤں کے درمیان ہوئی بات چیت میں شادی بیاہ پر فضول خرچی کی روک تھام اور حد سے زیادہ حق مہر مقرر کو ایک محدود پیمانے پر لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔اس ملاقات کا اصل مقصد کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کے رحجان کو روکنا تھا ۔آئندہ جدہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں طے پانے والی شادیوں میں حق مہر اسی اصول کے مطابق ہی وصول کیا جائے گا۔
حق مہر سے متعلق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جس سے چند روزقبل حکومت کی جانب جاری رپورٹس میں بتایاگیاتھاکہ ملک میں شادی کی عمر کو پہنچنے والی خواتین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔2010ء میں شادی کی شرعی عمر تک پہنچنے والی لڑکیوں کی تعداد 15 لاکھ تھی اور اب یہ تعداد بڑھ کر چالیس لاکھ تک جا پہنچی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں