عراق میں بم دہماکے کے نتیجے میں 75 افراد ہلاک
مقامی پولیس اور طبی حکام کے مطابق بغداد کے صدر سٹی ڈسٹرکٹ میں ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ وزیراعظم حیدرالعبادی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ بغداد میں کیا جانے والا بد ترین حملہ ہے۔ اس دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی ہے۔ عراق میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم ازکم 75 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں
عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے ایک ٹرک بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 75 تک پہنچ گئی ہے۔
مقامی پولیس اور طبی حکام کے مطابق بغداد کے صدر سٹی ڈسٹرکٹ میں ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
وزیراعظم حیدرالعبادی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ بغداد میں کیا جانے والا بد ترین حملہ ہے۔ اس دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے قبول کر لی ہے۔
عراق میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم ازکم 75 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
جمعرات کو علی الصبح بغداد میں صدر شہر کے ایک مصروف بازار میں یہ دھماکا ایک ٹرک میں رکھے گئے بارودی مواد سے کیا گیا۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں متعدد کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اس واقعے کی ذمہ داری شدت پسند گروپ داعش نے قبول کی ہے جو اس سے قبل بھی شیعہ آبادی پر ایسے ہلاکت خیز حملے کر چکا ہے۔
صدر نامی شہر میں بھی شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت آباد ہے۔
داعش نے گزشتہ سال سے عراق اور شام کے مختلف علاقوں پر قبضہ کر کے وہاں نام نہاد خلافت کا اعلان کر رکھا ہے اور سنی انتہا پسندوں کے اس گروہ کے شدت پسند دیگر فرقوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف تشدد کرتے آرہے ہیں۔
امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف عراق اور شام میں فضائی کارروائیاں شروع کی تھیں جس کے بعد گو کہ اس کی پیش قدمی تو سست ہو گئی ہے لیکن اب بھی یہ خاصی مزاحمت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
متعللقہ خبریں
![کولمبیا، اسرائیلی حملوں میں زخمی غزہ کے 50بچوں کا علاج کرے گا](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/3f9a/3481/5cd8/6673d4fa0ed36.jpg?time=1718877852)
کولمبیا، اسرائیلی حملوں میں زخمی غزہ کے 50بچوں کا علاج کرے گا
کولمبیا کے وزیر خارجہ لوئس گلبرٹو موریلو نے دارالحکومت بوگوٹا میں صحافیوں کے سامنے ایک بیان دیا