فلسطین کے ٹیکس کے حصے پر قبضہ
اسرائیل بین الاقوامی شعبوں میں فلسطین کے فعال ہونے کی سزا ٹیکس کے حصے پر قبضہ کر کے دے رہا ہے
اسرائیل بین الاقوامی شعبوں میں فلسطین کے فعال ہونے کی سزا ٹیکس کے حصے پر قبضہ کر کے دے رہا ہے۔
فلسطین کے صدارتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیل نے ماہِ دسمبر 2014 کے 150 ملین ڈالر سے زائد ٹیکس کے حصے کو فلسطین کی وزارت خزانہ کے حوالے نہیں کیا ۔
فلسطین کے چیف نگوشیئٹر صائب اریکات نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کو "قزاقی" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس رقم پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہے وہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کو دی جانے والی خیرات نہیں ہمارا حق ہے"۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ ادائیگیوں پر قبضے کے بارے میں ہمیں کسی قسم کی اطلاع نہیں دی گئی اور ہم فلسطینی عوام کے حق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
دعوے کے مطابق فلسطین کی بین الاقوامی پلیٹ فورم پر اپنے حق کے حصول کے لئے شروع کی گئی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
کیوں کہ فلسطین کے صدر محمود عباس، فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے سے متعلق مسودہ قرارداد کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رد ہونے کے بعد 20 بین الاقوامی سمجھوتوں میں شرکت کی طلب پر دستخط کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی حکام کو اسرائیل کی طرف سے کٹوتیوں کی وجہ سےاپنے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں ملازمین احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
متعللقہ خبریں
لبنان پر اسرائیلی فضائی حملہ، 6 افراد زخمی
حملے کے بعد علاقے میں بعض مکانات اور گاڑیاں ناقابل استعمال حالت میں آ گئے ہیں