لیبیا: پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس' توبرُق' میں منعقد ہوا

لیبیا شعلوں میں لپٹا ہوا ہے لہذا ہمیں عوامی مطالبات کو فوری ردعمل پیش کر کے ملک کو تباہی کے دہانے سے واپس لانا چاہیے: ابو بکر بائرا

78224
لیبیا: پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس' توبرُق' میں منعقد ہوا

لیبیا میں جون کے انتخاب کے بعد پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس' توبرُق' میں منعقد ہوا۔
دارالحکومت طرابلس اور بن غازی میں مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے توبرُق کے ایک ہوٹل میں پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں 200 اسمبلی ممبران میں سے 152 شرکت کر سکے۔
پارلیمنٹ کے عبوری سربراہ ابو بکر بائرا نے مکمل شرکت نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری افتتاح کو ملتوی کر دیا۔
اجلاس سے خطاب میں بائرا نے کہا کہ لیبیا شعلوں میں لپٹا ہوا ہے لہذا ہمیں عوامی مطالبات کو فوری ردعمل پیش کر کے ملک کو تباہی کے دہانے سے واپس لانا چاہیے۔
پارلیمنٹ کا سرکاری افتتاح اور پارلمنٹ کے سربراہ کا انتخاب کل متوقع ہے۔
بعض اراکین نے کل کے اجلاس میں نئی حکومت کے قیام کے موضوع کوایجنڈے پر لانے کی بات کی۔
ملک میں مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں۔
سابقہ فوجی جرنیل حافتار کے بن غازی میں فوجی بیسوں کو ہاتھ سے گنوانے اور سخت نقصان اٹھانےکے بعد کنٹرول القائدہ سے منسلک گروپ سنبھالے ہوئے ہیں۔
طرابلس میں ہوائی اڈے کے قریب جھڑپیں دوبارہ شدت اختیار کر رہی ہیں۔ہوائی اڈے پر ایک پیٹرول ٹینکر پر حملے کے بعد شہر کی فضاء سیاہ دھوئیں سے بھری ہوئی ہے۔
برطانیہ نے بھی طرابلس میں اپنے سفارت خانے کو بند کر دیا ہے اور اپنے باشندوں کو ملک سے نکالنے کے لئے ایک جنگی بحری جہاز کو علاقے کی طرف روانہ کیا ہے۔
تیونس نے لیبیا کے ساتھ اپنی سرحد کو دوبارہ کھول دیا ہے تاہم سرحد سے گزرنے والے غیر ملکیوں سے فوری طور پر اپنے ممالک کی طرف لوٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں