مسخ شدہ لاش برآمد ہونے والے فسلطین میں کشیدگی کا ماحول
ایک فلسطینی نوجوان کی جلی ہوئی لاش برآمد ہونے کے بعد سے خطے میں کشیدگی کا ماحول بام عراق پر
فلسطینی نوجوان کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
فلسطین میں اغوا ہونے کے بعد جلی ہوئی لاش برآمد ہونے والے سترہ سالہ محمد حسین ابو حیدر کی تدفین کر دی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کل صبح القدس کے گرد و نواح کے علاقے میں سخت حفاظتی اقدامات کیے۔
جنازے میں شراکت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے شہر آنے جانے کے راستوں میں ٹریفک بالکل رک گئی۔
تا ہم اس کے باوجود دس ہزار فلسطینی ، محمد کو سپرد خاک کرنے کے لیے مسجد میں پہنچنے میں کامیاب ہو ہی گئے۔
مشرقی القدس میں ایک مسجد میں نماز جنازہ سے قبل ماحول میں کشیدگی پیدا ہوئی۔جس دوران اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
اسرائیل پولیس نے مسجد کے سامنے یکجا ہونے والے فلسطینیوں کے خلاف سخت مداخلت کی۔
پولیس نے اس دوران آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں عوام پر برسائیں۔
ابو حیدر دو جولائی کے روز القدس کے شمالی علاقے موضع شعافات می فجر کی نماز کی ادائیگی کے لیے جانے کے وقت یہودی مکینوں کی طرف سے اغوا کیے جانے کے بعد کل مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
![غزّہ کے 21 ہزار بچے کہاں ہیں؟](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/e57c/4162/201e/667956f37c820.jpg?time=1719246333)
غزّہ کے 21 ہزار بچے کہاں ہیں؟
بہت ممکن ہے کہ غزّہ کے لاپتا بچوں کو بیرونی ممالک میں بھیج دیا گیا ہو: سیو دی چلڈرن