شام میں فسلطینی مہاجرین کی بگڑتی صورتحال

اقوام متحدہ، یرموک مہاجر کیمپ کو ایک ماہ سے امدادی سامان کی ترسیل ممکن نہیں بن سکی

112639
شام میں  فسلطینی  مہاجرین کی بگڑتی  صورتحال

مشرق وسطی کے سب سے بڑے مہاجر کیمپ کو امدادی سامان کی ترسیل ممکن نہیں بن سکی۔
اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی مہاجرین کے مقیم ہونے والے یرموک مہاجر کیمپ کہ جو کہ زیرِ محاصرہ ہے کو ایک ماہ سے امدادی ساز و سامان فراہم نہیں کیا جا سکا گیا۔
اقوامِ متحدہ کے امدادی ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین کے ترجمان کرِس گینز نے ا یک تحریری اعلان میں کہا ہے کہ یرموک مہاجر کو آخری بار امدادی سامان کی ترسیل ایک ماہ قبل سر انجام پائی تھی۔
اکیس جون کو اعلان کردہ معاہدے کے بعد کیمپ میں محصور ہو کر رہ جانے والے 18 ہزار شہریوں کے لیے امدادی تیاریوں کا آغاز کیے جانے کا ذکر کرنے والے گینز کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں تاحال کوئی پیش رفت حاصل نہیں کی جاسکی۔
کیمپ میں بھاری تعداد میں بچوں کے بھوک و پیاس کے مارے ہونے پر زور دینے والے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ مہاجرین کو امداد کی ترسیل کی بحالی کے لیے ہر ممکنہ کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیل کی جارحانہ اور سخت گیر پالیسیوں کی بنا پر اپنے گھر بار کو ترک کرنے پر مجبور ہونے والے فلسطینی مہاجروں کے لیے سن 1957 میں قائم کردہ یرموک مہاجر کیمپ نے ایک دور میں 5 لاکھ مہاجروں کے رہائش پذیر ہونے والے مشرق وسطی کے بڑے ترین کیمپ کا درجہ حاصل کر لیا تھا۔
شام میں خانہ جنگی سے قبل ایک لاکھ 60 ہزار مہاجرین کے قیام کردہ دمشق کے جوار کے کیمپ سے 1لاکھ 40 ہزار مہاجر جھڑپوں کے باعث نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں