ترک اخبارات سے جھلکیاں - 05.06.2023

ترک ذرائع ابلاغ

1995382
ترک اخبارات سے جھلکیاں - 05.06.2023

آج کے  ترکیہ کےاہم اخبارات  کی اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔

 

***روزنامہ خبر ترک: "اسٹولٹن برگ، ہم ترکیہ کے جائز خدشات سے آگاہ ہیں"

صدر رجب طیب ایردوان نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز سٹولٹن برگ سے استنبول میں دولما باہچے  محل میں ملاقات کی ہے ۔ ملاقات کے  بارے میں   اسٹولٹن برگ نے کہا، “ہم نے ترکیہ کے جائز سیکورٹی خدشات پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ سویڈن نے ترکیہ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔' اسٹولٹن برگ نے کہا کہ سویڈن، ترکیہ اور نیٹو کا اجلاس 12 جون کو ہوگا۔

 

***روزنامہ : "دنیا کی طرف سے حقان فدان کو  مبارکباد کے پیغامات کی بارش  "

دنیا کے کئی حصوں سے نئے وزیر خارجہ  حقان فیدان کو مبارکباد کے پیغامات آنا شروع ہو گئے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، آذربائیجان کے وزیر خارجہ جے ہون  بائراموف ،  فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا، یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا، اسٹونین وزیر خارجہ مارگس تسہکنہ، سویڈش وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم، کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگز نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر فیدان کو مبارکباد  دیتے ہوئے  ان کی   نئی ذمہ داری پر نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔  

 

***روزنامہ اسٹار: "یونانی پریس میں  حقان فیدان"

حقان فیدان کی وزیر خارجہ کے طور پر تقرری  پر یونان کی جانب سے مثبت ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ یونانی پریس نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فیدان ایک بہت ذہین سفارت کار  ہیں  اور انہوں نے ان علاقوں میں بہت اہم فرائض ادا کیے ہیں جہاں   سفارت کاری بہت مشکل تھی۔مثال کے طور پر   مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور قفقاز اور  مصر میں  اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

 

***روزنامہ حریت: "معیشت میں نیا دور"

وزیر خزانہ اور خزانہ مہمت شمشیک  نے ایک تقریب کے ساتھ نورالدین نباتی سے اپنے فرائض سنبھال لیے ہیں ۔  مہمت شمشیک  نے اس موقع پر کہا کہ ہماری حکومت کا بنیادی ہدف سماجی بہبود کو فروغ دینا ،  شفافیت، مستقل مزاجی، پیشین گوئی اور بین الاقوامی اصولوں کی تعمیل آئندہ مدت میں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے بنیادی اصول ہوں گے۔

 

***روزنامہ ینی شفق: "ترک فوج کوسوو میں 'توازن'  قائم کرے گی"

شمالی کوسوو میں البانیوں اور سربوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد، ترک فوج نے نیٹو کوسوو فورس (KFOR) کے دائرہ کار میں اس ملک کو  اپنے  کمانڈو بٹالین  بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔  کوسوو کے تجزیہ کار ڈاکٹر مہمت کالیسی نے کہا کہ سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچچ نے صدرایردوان  سے ترک کمانڈو یونٹ بھیجنے کی اپیل کی تھی  کیونکہ انہیں   ترکیہ پر اعتماد  ہے۔



متعللقہ خبریں