ترکیہ کے اخبارات سے جھلکیاں

09.05.2023

1984302
ترکیہ کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ  وطن :"فرسٹ پوسٹ کی جانب سے  توجہ طلب  ایردوان  سے متعلق تجزیہ"

بھارتی   فرسٹ پوسٹ نیوز سائٹ نے  صدر رجب طیب ایردوان کے خطے اور عالمی معاملات پر کردار   کو اپنا موضوع بنایا  ہے ۔  اخبار نے صدر ایردوان کے اناج بحران کے حل میں ادا کردہ کردار پر توجہ مبذول کراتےہوئے کہا ہے کہ صدر ایردوان نے یوکرین سے اناج کی ترسیل کی بحالی کے  لیے ایک معاہدے میں ثالثی کی خدمات  ادا کرتے  ہوئے عالمی رائے عامہ کی پذیرائی حاصل کی ہے۔

روزنامہ حریت: " پیٹرول کی آمدنی سے فیملی اینڈ یوتھ بینک قائم کیا جائیگا، ایردوان"

صدر  ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے اپنی 21 سالہ آمدنی کو بنیادی ڈھانچے کی نشاط کے لیے خرچ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترکیہ  جدید دنیا میں ایک مختلف مقام تک پہنچا ہے، گبار میں  دریافت کردہ پیٹرول  سے حاصل کردہ آمدنی  سے فیملی اینڈ یوتھ بینک تشکیل دیتے ہوئے  ان کے لیے خدمات ادا کی جائینگی۔

روزنامہ صباح:"بحیرہ اسود سے قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی خوشخبری  متوقع"

وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز  نے  واضح کیا ہے کہ ہائیڈرو کاربن کی تلاش اور تحقیقات کے معاملے میں   ترکیہ دنیا میں   بڑے بحری بیڑے کے مالک ممالک میں سے ایک ہے۔  دونمیز نے  اس طرف اشارہ دیا ہے کہ     ترکیہ  کے بحیرہ اسود کے علاقوں میں گیس کے نئے ذخائر کی دریافت  ممکن ہے۔

روزنامہ  سٹار:" نامور  اکانومی پروفیسر   کی جانب سے ترک اقتصادی ماڈل کی تعریف"

عالمی معیشت میں کورونا وبا کے  بعد  بحالی کے باوجود بلند افراطِ زر کے خطرات کے جاری ہونے کا ذکر کرنے والے جاپانی کوبے یونیورسٹی کے شعبہ اقتصادیات کے پروفیسر چارلس یوجی ہوریوکا  کا کہنا ہے کہ وہ ترک اقتصادی ماڈل کو عمومی طور پر  ترقی اور برآمدات کے  معاملات کو نمایاں بنانے کے لیے ایک موثر ماڈل کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

روزنامہ ینی شفق :"ایلازی میں  تین ملین سالہ قدیم آبی درے  دریافت "

 ایلازی کے فطرت پسند  اساتذہ کے ایک گروپ نے سیٹ لائٹ مناظر کا جائزہ لیتے وقت اتفاقیہ طور پر تیس لاکھ سالہ قدیم  آبی درے کاکھوج لگایا ہے۔   کثیر تعداد میں نباتات اور حیوانات   کےحامل اس آبی درے کے اندر  چھوٹی بڑی  آبشاروں کا وجود ملتا ہے۔ یہ   آبی درہ  فوٹو گرافی کے شوقینوں اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک منزل  بننے کا  امیدوار ہے اور توقع ہے کہ اسے سیاحتی مقاصد کے ساتھ عنقریب بروئے کار لایا جائیگا۔

 



متعللقہ خبریں