اخبارات کی جھلکیاں
07.12.22
روزنامہ خبر ترک کے مطابق صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اب ترکیہ کا شمار اُن ممالک میں ہوتاہے جوکہ اپنے سیاسی و اقتصادی فیصلے خود لینے میں آزاد ہیں، ہماری برآمدات اور ترقی بڑھ رہی ہے ،اس وقت ترکیہ کا شمار دنیا کےتیزی سے ترقی پانے والے اہم ممالک میں ہوتا ہے۔
روزنامہ ینی شفق کا لکھنا ہے کہ برسون کوہن اور وولف سے وابستہ تحقیقاتی انجمن برائے ڈیجیٹل ڈپلومہ ٹوپلومیسی کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کے مضبوط ترین عالمی سربراہوں میں صدر ایردوان کا اکاونٹ اس سال دوسرے نمبر پر رہا ہے جنہیں یورپ کی مضبوط ترین سیاسی شخصیت کا بھی عنوان حاصل ہے ۔
روزنامہ وطن نے خبر دی ہے کہ صدر ایردوان نے کہا ہے کہ بردار ملک آذربائیجان اور ترکیہ کی مشترکہ فوجی مشقیں مکمل ہو چکی ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت تھا کہ دونوں ملک ایک دوسرے کےلیے ناگزیر ہیں۔
روزنامہ اسٹار نے لکھا ہے کہ آذری وزیر دفاع ذاکر حسن اوف نے کہا کہ ترک مسلح افواج کا شمار دنیا کی صف اول کی افواج میں ہوتاہے اور ہماری فوج اس بارے میں ترکیہ سے رہنمائی حاصل کرتی رہتی ہے۔
روزنامہ صباح کے مطابق، وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے یونان کی جانب سے متنازعہ بیانات پر رد عمل ظاہرت کرتےہوئے کہا ہے یونان کو معاہدے کے تحت اپنے جزائر سے اسلحہ ہٹانے کی ضرورت ہےاگر اس نے ایسا نہ کیا تو پھر ترکیہ ضروری اقدام اٹھانے پر مجبور ہوگا۔