ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

16.10.20

1510296
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ صباح :صدر ایردوان: جہاں بھی ظلم ہو رہا ہوتا ہے ترکی وہاں پر مظلوم کی مدد کے لیے پہنچ جاتا ہے‘‘

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ ترکی نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا ہے اور مظالم کے سامنے خاموش  تماشائی بنا نہیں رہ سکتا۔  لیبیا میں اسوقت ظلم ہو رہا ہے، شام میں ترکی سے متصل 910 کلو میٹر  سرحدی علاقے میں لوگوں پر ظلم کیا جارہا  ہے، اسی طرح صومالی عوام بھی دہشت گردوں کے مظالم تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔  دوسری جانب آذربائیجان میں آر مینی زیادتیاں کر رہے ہیں، آذری عوام ہمارے بھائی ہیں۔ تاریخ بھر کے دوران ہمارے آباؤ اجداد نے  ہمارے لیے ایک مشعل راہ پیش کی ہے۔ جس کی روشنی میں ہم رکے بغیر وہاں پر بھی اپنے فرائض کو احسن طریقے سے ادا کریں گے۔

روزنامہ سٹار’’علی یف ، ترکی آذربائیجان  میں فوجی اڈہ قائم کر سکتا ہے‘‘

صدرِ آذربائیجان الہام علی یف کا کہنا ہے کہ ہم نے 40 کے قریب اضلاع اور دیہاتوں کو آرمینی قبضے سے نجات دلائی ہے۔ ترکی کی شمولیت کے بغیر خطے میں کوئی بھی مسئلہ حل نہ کیے جا سکنے پر زور دینے والے علی یف کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کو خطرہ در پیش ہونے والی صورت میں ترکی یہاں پر اپنا فوجی اڈہ قائم کر سکتا ہے۔

روزنامہ حریت ’’ پاشنیان نے اپنی حزیمت کا اعتراف کر لیا‘‘

پہاڑی قارا باغ  میں اعلان کردہ انسانی بنیادوں کی فائر بندی کو پاؤں تلے روندھتے ہوئے  گینجے  میں شہریوں کا قتل عام کرنے والی آرمینی فوج محاذ پر شدید نقصان کا سامنا کر رہی ہے ۔آرمینیا کی  فرنٹ لائن پر شکست کا بذاتِ خود وزیر اعظم نیکول پاشنیان نے اعتراف کر لیا ہے ۔  انہوں نے آرمینی فوج کے فرنٹ لائن پر بھاری جانی نقصان کا سامنا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے  اپنی فوجوں کو شمالی اور جنوبی  علاقوں میں واپس  بلانے پر مجبور ہونے کا برملا اعتراف بھی کیا ہے۔

روزنامہ خبر ترک ’’ ترک فوج ہماری آبدوزوں کا تعین کرنے سے قاصر ہے پر مبنی  یونانی دعوے جھوٹ ثابت ‘‘

بعض یونانی نیوز ویب سائٹس پر یونانی آبدوزوں کا ترک مسلح افواج کی جانب سے تعین  نہ کر سکنے  کے دعووں کو جگہ دی گئی تھی ، تا ہم اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں  ترک کاروائیوں کا خفیہ طریقے سے جائزہ لیے جانے  کے دعوے  درست نہیں تھے کیونکہ ترک بحریہ یونانی فوجی حرکات و سکنات سے  ہر لمحہ آگاہ ہے۔

روزنامہ ینی شفق’’ترکی ایک   اہم مژدے کا منتظر‘‘

صدر رجب طیب ایردوان  کی  جانب سے 320 مکعب میٹر قدرتی گیس کا کھوج لگائے جانے کی اطلاع کے بعد اب فاتح سسمک  بحری جہاز نے بحیرہ روم کی تہوں میں نئے ذخائر تک رسائی کی ہے۔ توقع  ہے کہ ترک صدر موجودہ کنوئیں میں تعین کردہ 80 ارب مکعب میٹر قدرتی  گیس کا کھوج لگائے جانے کا کل سرکاری طور پر اعلان کر دیں گے۔



متعللقہ خبریں