ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

30.03.18

940929
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ وطن "وزیر اعظم  ترک   دورہ بوسنیا پر" کے زیر  ِ عنوان لکھتا ہے کہ وزیراعظم بن علی یلدرم  کا کہنا  ہے کہ  ترکی کی مشرق وسطی میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد  اپنے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ سمیت بلقان اور  یورپ کو مہاجرین کے ریلوں   کو  روکنے میں بارآور ثابت ہوئی ہے۔ بوسنیا ہرزیگوینا کا سرکاری دورہ کرنے والے  وزیر اعطم یلدرم نے دارالحکومت سرائیوو  میں وزارتی کونسل کے صدر دینس زوز دِچ  سے بلمشافہ ملاقات کی، جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرس میں اس بات پر زور دیا کہ   خطہ بلقان کا استحکام و سلامتی  دراصل یورپ اور  مشرق وسطی میں سلامتی  کا مفہوم رکھتا ہے۔

روزنامہ حریت " سال 2017 میں ترک معیشت   کی شرح نمو 7٫4 فیصد" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ ترکی کی معیشت نے گزشتہ برس  7٫4  فیصد کی شرح سے ترقی کرتے ہوئے عوامی جمہوریہ چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ترک  محکمہ شماریات   نے  سن 2017   کی مجموعی پیداوار کے حوالے سے اعداد وشمار کے مطابق   ترک معیشت   نے گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں  7٫3 فیصد  جبکہ  سالانہ   7٫4 فیصد کی  شرح  سے ترقی کی ہے۔

روزنامہ خبر ترک "نائب وزیر اعظم  کے شرح نمو  کے حوالے  سے جائزے"  جلی سرخی لگاتے ہوئے لکھتا ہے کہ "اقتصادی امور کے نائب وزیر اعظم مہمت شمشیک نے   ایک تحریری اعلان میں  سال 2017 کے اقتصادی اعداد وشمار کے  بارے میں کہا ہے کہ 'سن 2016 کی  چوتھی سہ ماہی سے ترک  اقتصایات  کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات ،  سرمایہ کاری، پیداوار،  روزگار اور برآمدات  کے لیے   آسانیوں  سمیت وزارت خزانہ کے تعاون سے قرضوں  کے ضمانتی پروگرام ریئل سیکٹر  کے لیے بار آور ثابت ہوئے ہیں ، ان کی بدولت ترکی نے گزشتہ برس  ریکارڈ سطح پر ترقی کی ہے۔

روزنامہ سٹار"روسی دفتر خارجہ: ترکی نے اسکرپال واقع میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے"  کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ روسی وزارت ِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زاہارووا  کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ مختلف شراکت داریوں کے  حوالے سے مذاکرات کے مرحلے پر ہونے والے   متعدد ممالک کے بر عکس ترکی  نے اسکرپال  واقع میں   سمجھ داری سے کام لیا  اور اس نے  برطانیہ سے  اظہار ِ تعاون کے لیے  روسی سفارتکاروں کو  ملک بدر کرنے کا فیصلہ نہیں  کیا۔

روزنامہ صباح "فیفا نے  چاکر کو  عالمی فٹ بال کلب  کے لیے طلب کر لیا" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ بین الاقوامی فٹ بال فیڈریشن نے    ترک ریفری جنید چاکر اور اس کے نائبوں کو سن 2018 فیفا ورلڈ  کپ  میں  فرائض  ادا کرنے  کا موقع فراہم کیا ہے۔ فیفا کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعلان میں  کہا گیا ہے کہ جنید چاکر روس میں منعقد ہونے والے عالمی کپ میں  خدمات ادا کرنے والے   36 ریفریوں کی فہرست میں شامل ہوں گے۔

 



متعللقہ خبریں