اخبارات کی جھلکیاں
10/01/18
*** روزنامہ ینی شفق نے "ایران اور روسی سفیروں کی دفتر خارجہ طلبی" کے زیر عنوان سرخی لگاتے ہوئے خبر دی ہے کہ ترک دفتر خارجہ نے روسی سفیر الیکسی یار خوف اور ایرانی سفیر محمد ابراہیم تہریان فرد کو دفتر خارجہ طلب کیا اور مطلع کیا کہ حکومت ترکی شام میں حالیہ کشیدگی کے حوالے سے متفکر ہے اور چاہتی ہے کہ فریقین آستانہ معاہدے کی مکمل پاسداری کریں ۔
*** روزنامہ وطن نے وزیر دفاع کے بیان کو جگہ دی ہے جس میں وزیر نور الدین جانیکلی نے ایس 400فضائی دفاعی نظام سے متعلق کہا کہ ان میزائلوں کی خریداری کےلیے قرضوں کے حصول کا معاہدہ طے ہو گیا ہےجنہیں انتہائی معقول قیمت پر روس سے خریدا جا رہا ہے جس پر سود کی شرح بھی کافی کم رکھی گئی ہے ۔
*** روزنامہ ینی شفق کےمطابق ، استنبول کے ضلع بے قوز کی بلدیہ نے riva کنال منصوبے کی تکمیل کےلیے معاہدہ طے کرلیا ہے ۔ اس منصوبےکا مقصد تحفظ آب اور شہر کو مزید خوبصورت اور قابل رہائش بنانا ہے ۔ معاہدے پر نائب ناظم بلدیہ ایوب صالح الماس ،منصوبے کی روح رواں خیریہ گل اور متعلقہ کمپنی کے اعلی حکام نے دستخط کیے ۔
اس موقع پر بے قوز بلدیہ کے ناظم اعلی یوجیل چیلیک بیلیک نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے سیاحتی شعبےکو مزید فروغ ملے گا ۔
***روزنامہ خبر ترک نے بتایا ہے کہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل پاموک قلعے میں واقع ہیرا پولیس کا تاریخی شہر زائرین کو ایک مختلف تجربے سے روشناس کروا رہا ہے ،یہاں موجود پانی میں کیلشئیم اور فولاد کی وافر مقدار اور تھرمل طبی مرکز سیاحوں کو بعض جسمانی امراض میں شفا بھی فراہم کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 692 سال قبل مسیح میں ایک زلزلے کے بعد یہاں پھٹنے والی چٹانوں سے یہ معجزات خداوندی سامنے آئے جو کہ تاحال انسانوں کےلیے وسیلہ شفا یابی بنا ہوا ہے۔