ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں16.03.17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں16.03.17

692934
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں16.03.17

*** روزنامہ خبر ترک "فاشزم کی روح یورپ کی گلیوں میں کھلے بندوں پھر رہی ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے یورپ ترکی کے سال 2023 کے اہداف سے خوفزدہ ہے  اور ترکی کی ان اہداف تک رسائی کو روکنے کے لئے   ہر ممکنہ کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ 16 اپریل کے ریفرینڈم کا کیا مفہوم ہے۔ صدر ایردوان نے کہا کہ یورپیوں کو اس کا اندازہ ہے کہ  15 جولائی کے حملے میں ناکامی کے بعد وہ اپنے ہدف سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے محروم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپیوں نے ترکی کے خلاف حملے کی ناکامی کے بعد ترکی کے سال 2023 کے اہداف سے ڈرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاشزم کی روح یورپ کی گلیوں میں کھلے بندوں پھر رہی ہے لیکن ترکی کی حیثیت سے ہم یورپی ممالک کے نسلیت پرستوں  کے مقابل جمہوریت، انسانی حقوق اور آئین کا دفاع کرنا جاری رکھیں گے۔

 

*** روزنامہ وطن "وزیر کھایا نے ہالینڈ کے نسلیت پرستانہ  اور فاشزم   پر مبنی  روّیے کو اقوام متحدہ میں بیان کیا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ کنبے اور سماجی پالیسیوں کی وزیر فاطمہ بتول سایان کھایا نے اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی میں ہالینڈ کی نیونازی  پالیسیوں کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہالینڈ نے سفارتی استثنائیت کی حامل ایک خاتون وزیر کی آزادی اظہار و حرکت کو محدود کر کے یورپ اور اقوام متحدہ کے سمجھوتوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو ان حقوق کی پامالی کے مقابل خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ کھایا نے کہا کہ اسپیشل فورسز نے میری گاڑی کو گھیرے میں لے لیا اور انہیں فائر کھولنے کے احکامات دئیے گئے۔ کتے اور گھوڑے استعمال کر کے  میرے استقبال کے لئے جمع ترک شہریوں  کے ساتھ غیر انسانی  سلوک کیا گیا۔ فاطمہ بتول کھایا نے کہا کہ اپنے ملک اور تمام خواتین کی طرف سے میں اس نسلیت پرستانہ اور غیر ملکیوں کے خلاف مخمصانہ روّیے کی مذمت کرتی ہوں۔

 

*** روزنامہ ینی شفق " مہاجرین کا سمجھوتہ اپنا مفہوم کھو بیٹھا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی کے یورپی یونین کے وزیر  اور چیف نگوشیئیٹر عمر چیلک  نے یورپی یونین اور ترکی کے درمیان طے پانے والے مہاجرین کی واپسی کے سمجھوتے کو التوا میں ڈالے جا سکنے کے اشارے دئیے ہیں۔ چیلک نے کہا ہے کہ ترکی جب چاہے اور جس طرح چاہے سمجھوتے پر نظر ثانی کر سکتا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ سمجھوتے پر نظر ثانی کا وقت آ گیا ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ اس سمجھوتے کو  جاری رکھنے کا کوئی جواز موجود ہے۔ مہاجرین کی واپسی کے سمجھوتے کے ساتھ متوقع ترک شہریوں کے لئے یورپ کے  ویزے کی معافی کے سمجھوتے پر بھی بات کرتے ہوئے چیلک نے کہا کہ ویزے کی معافی کے معاملے میں ہمیں اس بات کا  احساس ہو گیا ہے کہ یورپی یونین اس موضوع پر ٹھوس اور منصفانہ طرز عمل کا مظاہرہ نہیں کرے گا اور یہ بات حتمی شکل اختیار کر گئی ہے۔

 

*** روزنامہ صباح "ہالینڈ کے انتخابات میں ایردوان کے لئے ووٹ " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ  ہالینڈ میں کل منعقدہ انتخابات  میں ووٹوں کی گنتی کے دوران "رجب طیب ایردوان" کی تحریر والے ووٹ نے ایجنڈے پر دھاک بٹھا دی۔ سوشل میڈیا پر شئیر کردہ ووٹ کی پرچی کی تصویر میں پرچی کے آخری حصے میں "رجب طیب ایردوان" لکھا ہوا ہے۔ اطلاع کے مطابق بیلٹ بکسوں سے اس طرح کے سینکڑوں ووٹ نکلے ہیں۔ رجب طیب ایردوان کی تحریر والی پرچی مختصر مدت میں ہر جگہ پھیل گئی۔ فیس بُک اور ٹویٹر سے شئیر کئے گئے پیغامات میں بہت سی ایسی پرچیاں دکھائی گئی ہیں کہ جن پر رجب طیب ایردوان کا نام  لکھا ہےاور تصویر لگی ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھی امریکہ میں منعقدہ صدارتی انتخابات میں صدر ایردوان کے لئے علامتی ووٹ ڈالے گئے تھے۔ فرانس کے ابتدائی صدارتی انتخابات میں بھی بیلٹ بکسوں سے صدر ایردوان کے لئے علامتی ووٹ نکلا تھا۔  سوشل میڈیا  کے متعدد صارفین نے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ صدارت کا حق ادا کرنے والے واحد شخص صدر رجب طیب ایردوان ہیں ان کے علاوہ دیگر سب امیدوار نااہل ہیں۔

 

*** روزنامہ اسٹار "جرمنی کی طرف سے بچوں پر نازی  تشدد " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ جرمنی اور ہالینڈ نازی ازم  کی تنقیدوں پر ردعمل کا اظہار کرتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس ملک میں ترکوں سمیت مسلمانوں  کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ نازی ازم کے لوٹنے  کی آئینہ داری کر رہا ہے۔ دوسری عالمی جنگ میں یہودیوں کے خلاف کی جانے والی نسلی و دینی صفائی پر مبنی نازی ازم، موجودہ دور کے جرمنی اور یورپ میں 'منّظم شکل میں ترکوں اور مسلمانوں کی صفائی 'کے لئے، پھوٹ نکلی ہے۔ مسلمان کنبوں کے بچوں کو مختلف بے بنیاد وجوہات کے ساتھ ان کے کنبے سے علیحدہ کر کے  دین ، زبان اور نسل سے بے بہرہ کیا جا رہا ہے اور  ترک اور مسلمان دشمن افراد میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔1995 سے لے کر اب تک ایک لاکھ سے زائد ترک بچوں کو بے بنیاد وجوہات کے ساتھ ان کے کنبوں سے الگ کر کے جرمن اور عیسائی کنبوں کو دے دیا گیا ہے  اور اس طرح ان بچوں کو ان کی نسلی ساخت  اور دین سے دور کر دیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں