اخبارات کی جھلکیاں

18/01/17

653904
اخبارات کی جھلکیاں

روزنامہ  ینی شفق  نے   "ظالموں کو  حساب چکانا ہوگا "کے زیر عنوان خبر میں لکھا ہے کہ  صدر رجب طیب ایردوان   نے  اپنے خطاب میں  کہا کہ  ترکی  کے خلاف مصروف سازشی ٹولوں کے تمام منصوبے  خاک میں مل جائیں گے ۔

انہوں نے  استنبول کے نائٹ کلب "رائنا"   پر حملے میں ملوث شخص کی گرفتاری پر پولیس اور دیگر حفاظتی اداروں  کو مبارک باد پیش کی  اور واضح کیا کہ جمہوریہ ترکی  ایک قانونی ریاست ہے  جہاں   ہر فرد ملکی قوانین کی پابندی کا طابع ہے  اور میں یہاں سے  تمام شر پسند عناصر کو  چیلنج کرتاہوں  کہ وہ  خواہ جو بھی کرلیں اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے۔

 

*** روزنامہ خبر ترک   کے  مطابق ، استنبول  کے نائٹ کلب  پر حملے  میں ملوث عبدالقادر  مشہری پوف   ایک دہشت گرد تنظیم کا رکن  ہے جس کا نام آبائی ملک  اوزبکستان       کی مطلوبہ افراد کی  فہرست میں  بھی شامل ہے۔

ایک  اوزبک حفاظتی ادارے کے  عہدے دار کا کہنا ہے کہ  عبدالقادر 6  سال قبل افغانستان پہنچا جہاں اُس نے   دہشت گرد تنظیم  میںِ شمولیت اختیار کر لی ۔اس اطلاع  پر ہم نے اس کا نام مطلوبہ  دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا ۔

 

***روزنامہ حریت   نے"  شام  کی گتھی ترکی نے سلجھا دی " کے زیر عنوان خبر میں لکھا ہے کہ  روسی وزیر خارجہ سرگی لیوروف  نے  اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ  حلب کی آزادی اور شام  میں خانہ جنگی  سمیت آستانہ  مذاکرات کے انعقاد  میں ترکی    کی کوششوں کو کافی عمل دخل حاصل ہے ۔ لیوروف نے کہا کہ  امریکہ کے تعاون سے  قائم "شام رابطہ گروپ"       کسی کام کا نہیں رہا  اور مغربی ممالک نے  اسد کی بر طرفی کی صرف گردان لگانے کے  علاوہ     اور کچھ نہیں کیا   ان تمام عوامل کے باوجود   ہم نے اپنا اصرار جاری رکھا کہ    اعتدال پسند شامی مخالفین اور دہشت گردوں کے درمیان امتیاز  رکھا جائے  مگر  اس  کا بھی کسی نے کوئی جواب نہیں دیا   ۔

لیوروف نے  اعتراف کیا   کہ صرف ترکی ایک ایسا ملک ثابت ہوا  جس    کے ساتھ مشترکہ کوششیں   نتیجہ خیز ہوئیں۔

 

 ***روزنامہ صباح  نے"  قطر کے ساتھ   اہم تعاون" کے زیر عنوان خبر میں لکھا ہے کہ  ترکی نے قطر کے ساتھ  اقتصادی تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے ۔  اسلامی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں  پر عمل درآمد کی کوششوں کو تیز کرتےہوئے ترکی نے   قطر کے ساتھ  7 مختلف شعبوں  میں  تعاون کا بھی فیصلہ کیا ہے  ۔اس سلسلے میں  ترک ایوان  تجارت اور  قطری  ایوان تجارت  کے درمیان منعقدہ  دوسری کانفرنس سے خطاب  کرتےہوئے  ترک ایوان تجارت کے صدر رفعت حصار جیک اولو  نے  قطری تاجروں سے مطالبہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم    اپنی  صلاحیتوں  اور تجربات  کو مشترک کر لیں۔ قطر    مالیاتی لحاظ سے مستحکم اور  سستی توانائی میں خود کفیل ملک   ہے  جن سے  اگر ترکی  کے تجربات    مل جائیں  تو دنیا میں MADE IN QATAR    ایک قابل اعتماد  نام بن کر ابھر سکتا ہے۔

 

 

*** روزنامہ وطن  نے  خبر دی ہے کہ   موٹر گاڑی  کی صنعت  کے حوالے سے ترکی کا شمار یورپی  ممالک میں  چھٹے ملک کے طور پر ہوتا ہے۔گزشتہ سال  ترکی میں  7 لاکھ 56 ہزار 938 گاڑیاں فروخت ہوئیں  ۔   گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے یورپ میں جرمنی نمایاں ملک  رہا  جہاں 3٫35 ملین گاڑیاں بیچی گئیں جس کے بعد برطانیہ،فرانس،اٹلی اور اسپین   کا نام آتا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں