اخبارات کی جھلکیاں

14/12/16

630110
اخبارات کی جھلکیاں

 ***روزنامہ خبر ترک نے"   ترکی کی کوششیں ۔انسانیت  شکر گزار" کے زیر عنوان  خبر میں  لکھا ہے کہ  شامی شہر حلب    میں مخالفین اور اسد انتظامیہ کے درمیان جنگ بندی  پر اتفاق ہو گیا ہے  جس  میں ترکی کی نمایاں کوششوں  کا عمل دخل رہا ہے۔ ابتدائی  طورپر شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی  ہوگی جنہیں  بسوں کے ذریعے  عدلیب  پہنچایا جائے گا  اور جن کی بحالی کےلیے  ترک محکمہ ہنگامی حالت و آفات عدلیب میں خیمہ بستیاں قائم کرے گی ۔

 

 

*** روزنامہ اسٹار نے  "یورپ   میں انسداد دہشت گردی  ایک مذاق "کے زیر عنوان  خبر میں  وزیر یورپی یونین امور عمر چیلیک کے  بیان کو جگہ دیتےہوئے لکھا ہے کہ  جس میں انہوں نے کہا کہ  یورپ میں  دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جمہوریت کے تحفظ کا لبادہ پہنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ دہشت گرد وں  کو پناہ دیتےہوئے یورپی ممالک نے  امتیاز  نہ برتنے کی قسم کھائی ہوئی ہے لیکن جب   بات   پی کےکے کی ہو تو وہ  ہم پر   دشمنانہ رویے کا الزام  لگانے پر  تل جاتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک یہ عمل دہشت گردی کی حمایت کے مترادف ہے ۔

 

***روزنامہ  صباح  کے مطابق    ترکی میں ایل این جی  ٹرمینل  کا منصوبہ آخری مراحل میں ہے ۔ فلوٹنگ اسٹوریج اینڈ ریگاس فی کیشن     نظام  کا حامل  پہلا بحری  ایل این جی  پاور اسٹیشن  ازمیر کے قریب پہنچ گیا ہے    جس    کےلیے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد 23 دسمبر کو  علی آغا کی  بندر گاہ پر کیا جائےگا ۔ امکان ہے کہ اس بحری پاور اسٹیشن کے ذریعے   ترکی کو یومیہ   20 ملین   کیوبک میٹر   گیس  کی ترسیل ممکن ہوگی ۔

 

***روزنامہ حریت  نے   "ترکی بھر میں  دہشت گردی کے خلاف عوام  متحد "کے زیر عنوان خبر میں لکھا ہے کہ  استنبول کے حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد   ملک بھر میں عوام   احتجاجی مظاہرے  کر رہی ہے   عوام کی بیشتر تعداد ہاتھوں میں پرچم اٹھائے سڑکوں پر پیدل مارچ کر رہی ہے  یا  شہدائے وطن کے  گھروں میں تعزیتی زیارتوں کا سلسلہ جاری رکھےہوئے ہے ۔

 

***روزنامہ ینی شفق   نے  خبر دی ہے کہ   ورلڈ ٹورزم فورم   سے خطاب  کے دوران   روسی سرچ انجن  یانڈیکس ایڈورٹائز منٹ ٹیکنالوجی  کے  نائب سربراہ  میکسیم گریشاکوف نے بتایاہے کہ  ترکی،  روسی سیاحوں کا پسندیدہ  سیاحتی  مقام ہے   جہاں     تعطیلات گزارنے کےلیے روسی عوام     نے اکتوبر 2016 کے دوران  انٹر نیٹ پر کافی وقت صرف کیا  اور ترکی کے اہم سیاحتی  مراکز کے بارے میں  معلومات حاصل کیں۔

 

 

 

 



متعللقہ خبریں