ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 31.10.2016

ترک ذرائع ابلاغ

600459
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 31.10.2016

*** روزنامہ ینی شفق نے " توانائی میں اس بار افریقہ پارٹنر" کے زیر عنوان اپنی خبر میں  لکھا ہے کہ   گلوبل رقابت کے بڑھتے ہوئے دنوں میں   بین الاقوامی  انرجی کمپنیوں نے  مختلف متبادل تلاش کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ان کمپنیوں نے اس  بار افریقہ کا رخ اختیار کیا ہے۔ اس براعظم میں گہری دلچسپی لینے  والی فرموں میں ترکی کی فرمیں بھی شامل ہیں۔  ترکی  کے خارجہ اقتصادی  تعلقات  کی کونسل DEIK دو سے تین نومبر 2016 استنبول میں ترکی افریقہ بزنس  فورم  کا اجلاس منعقد کررہی ہے۔ اس  سربراہی اجلاس میں  افریقی ممالک   کے ترقیاتی بینکوں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ بڑی تعداد میں افریقی ممالک  کے  وزرائے توانائی بھی شرکت کریں گے۔

 

***روزنامہ   سٹار نے "  ترکی  میں چٹانوں سے پٹرول حاصل کرنے کے مواقع" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ایسٹونیا  کی فرم   ہینڈو   سٹر کے سی ای او  جو کہ چٹانوں  سے  پٹرول حاصل کرنے والی دنیا کی عظیم ترین فرم کے سی ای او مانے  جاتے ہیں  نے کہا ہے کہ ترکی میں بڑے پیمانے پر چٹانوں سے  پٹرول حاصل کیا جاسکتا ہے  اور ترکی کے ساتھ مل کر ان ریزروز کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان کے مطابق ترکی کے علاقوں  بولو، چورم، آماسیا، یوزگات اور  کتھایا میں بڑی تعداد میں ایسی چٹانیں موجود ہیں جن سے  بڑی مقدار میں پٹرول حاصل کیا جاسکتا ہے۔

 

***روزنامہ خبر ترک  نے " 104 سال بعد اذان کی آواز" کی سرخی کے تحت  اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  مقدونیہ کے جنوب  میں واقع اور سلطنتِ عثمانیہ   کے دور کے مرکز کی حیثیت رکھنے والے   علاقے مناستر  میں حیدر   قاضی  جامع مسجد   کو اس کی اصلی حالت میں  بحال کرنے کے لیے  شروع کی جانے والی مرمت اب اپنے اختتام کو پہنچنے والی ہے ۔ اخبار کے مطابق  سن 1561-1562 میں  سلطان  سلیمان قانونی  کی جانب سے تعمیر کروائی جانے والی   مسجد  کی مرمت کا آغاز سن 2015 میں کیا گیا تھا  اور اب اس کی مرمت کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور اس مسجد  کو چار نومبر کو   عبادت کے لیے کھول دیا جائے گا اور اس طرح 104 سال بعد ایک بار  پھر اس مسجد سے اذان  کی آواز گونجنے لگے گی۔

 

***روزنامہ حریت نے " ایفس، ترک آثارِ قدیمہ کے حوالے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ آسٹریا  کے ترکی کے ساتھ  سرد پڑنے والے سفارتی تعلقات کی وجہ سے  آسٹریا کے ماہرین ِ آثار قدیمہ  جنہوں نے ایفس میں کھدائی کا کام جاری رکھا ہوا تھا کو ختم کردیا ہے  اور اب ترک کے ماہرینِ آثارقدیمہ  کی نگرانی میں کھدائی کے اس کام کو جاری رکھا جائے گا۔ ترکی کے وزیر ثقافت نبی آوجی نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں  ترکی کی مختلف یونیورسٹیوں کے ساتھ  مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جاسکے گا۔

 

***روزنامہ  صباح نے تیکا کے طبی مراکز میں مظلوم باشندوں کا علاج و معالجہ" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   ترکی کے تعاونی اور ترقیاتی ادارے تیکا  نے دنیا کے مختلف علاقوں میں طبی سہولتیں فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ تیکا جس نے دنیا کے مختلف مقامات پر جدید  ہسپتال قائم کیے ہیں  میں مظلوم اور غریب  عوام کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔اخبار کے مطابق تیکا نے سن 2016 میں   50 سے زائد ممالک میں 196 طبی مراکز  کو قائم کیے۔



متعللقہ خبریں