ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 28.07.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 28.07.16

539467
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 28.07.16

***روزنامہ صباح "اس سے پہلے کہ گلین فرار ہو امریکہ کو اسے گرفتار کرنا چاہیے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ FETO کے لیڈر فتح اللہ گلین کی واپسی کے موضوع پر امریکہ  کی طرف سے  اضافی دلائل پر اصرار کے  جواب میں ترکی نے ہنگامی شرائط کو ثابت کرنے والے اضافی دلائل پیش کر دئیے ہیں۔ اس طرح  گلین کی حراست کے راستے میں موجود آخری رکاوٹ بھی دور ہو گئی ہے۔ فائلوں میں گلین کو، خرد برد، دھاندلیوں، سرکاری دستاویزات  میں جعل سازی ، نجی زندگی  کے حقوق کی خلاف ورزی ، دہشت گرد تنظیم بنانے اور اس کا انتظام چلانے کے الزامات کی وجہ سے مطلوب دکھایا گیا ہے۔  گلین کے حکومت پر قبضے   کے اقدام سے متعلق 5 ویں فائل بھی تیاری کے مراحل میں ہے۔ اس بارے میں وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ قبضے کے اقدام میں شامل فوجیوں نے اعتراف کیا ہے کہ اس اقدام کا کرتا دھرتا گلین ہے اس کے باوجود امریکہ کے فتح اللہ گلین کی حمایت کرنے پر میں یقین نہیں کر پا رہا۔

 

*** روزنامہ ینی شفق " امریکی انتظامیہ شش و پنج میں" کی سرخی کے ساتھ   لکھتا ہے کہ 15 جولائی کو ترکی کی حکومت گرانے کے لئے کئے گئے حملے کے اقدام  میں امریکہ اور FETO کے تعاون کا پول کھولنے والی خبروں نے امریکہ کو شش و پنج میں مبتلا کر دیا ہے۔ امریکہ کی مسلح افواج کے سربراہ  جوزف ڈنفورڈ نے حملے کا منصوبہ بذات خود ایک ریٹائرڈ امریکی جرنیل جان کیمپ بیل  کی طرف سے بنائے جانے سے متعلق سوال کا جواب  دینے میں لیت و لعل کا مظاہرہ کیا۔ ڈنفورڈ کا یہ کہنا کہ "مجھے نہیں معلوم  اس نوعیت کی خبریں کہاں سے آ رہی ہیں" اس بات کا واضح ثبوت تھا کہ وہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

 

*** روزنامہ اسٹار "FETO کا حقیقی بھائی PKK" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ  15 جولائی کو حکومت پر قبضے کی ناکام کوشش سے قبل PKK کے دہشتگرد اپنی ہی کھودی ہوئی خندقوں  میں دفن ہو گئے تھے لیکن حملے کی کوشش ناکام ہونے کے بعد FETO کی حمایت کے لئے دوبارہ  شہر میں آ پہنچے ہیں۔ پولیس پر حملوں کے احکامات  کے ساتھ دہشت گردوں نے  وان کی تحصیل ایدرے میت میں دوبارہ سے خندقیں کھودنا اور رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دیا ہے۔ قندیل سے دہشتگردوں کو بھیجے گئے احکامات میں دہشت گردوں سے شہروں میں آنے ، بارودی سرنگیں بچھانے ، خندقیں کھودنے اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قندیل سے بھیجے گئے ان احکامات میں سب سے زیادہ قابل توجہ حکم پولیس پر حملوں سے متعلق ہے۔

 

***روزنامہ حریت "اقتصادیات پر حملے کو بھی عوام نے رفع کیا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ نائب وزیر اعظم مہمت شیمشیک نے کہا  ہے کہ فتح اللہ دہشتگرد تنظیم کے حملے کو ناکام بنانے والی ملت نے اقتصادی منڈیوں پر حملے کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔ مہمت شیمشیک نے کہا کہ شہریوں نے 9 بلین ڈالر سے زائد غیر ملکی کرنسی کو ترک لیرے میں تبدیل کروایا ہے  اور یہ نہایت اہمیت کا حامل اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سسٹم کے قبضے کے اقدام کا سدباب کرنے کے لئے اصلاحات کریں گے ۔ دوسری طرف ترکی میں ٹویٹر کے صارفین کی طرف سے قبضے سے متعلق شئیر کی گئی چیزوں کی تعداد 15 جولائی  کی رات کو 35 گنا اضافے کے ساتھ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

 

*** روزنامہ وطن "ہم گرفتار کر رہے ہیں وہ آزاد چھوڑ رہے ہیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے۔فرانس کے علاقے نورمیدیا  میں واقع کلیسا پر دہشت گرد تنظیم داعش کے حملے کے دوران راہب کو قتل کرنے والا شخص فرانسیسی شہری عادل کیرمیچے  ہے۔ عادل کرمیچے کو ترکی کے راستے شام جانے کے دوران گرفتار کر کے فرانس بھیجا گیا تھا۔ تاہم فرانس نے کیرمیچے کو چند ماہ تک قید  رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ ترک حکام نے اب تک پیرس اور برسلز  کے حملوں میں بھی ملوث افراد سمیت یورپ الاصل  داعش کے اراکین  کو شام میں داخلے کی کوشش کے دوران گرفتار کر کے ان کے ممالک کے حوالے کیا گیا ہے  تاہم یورپی سکیورٹی حکام نے ہر دفعہ یہ کہہ کر کہ ان سے کسی قسم کا سکیورٹی خطرہ نہیں ہے ان افراد کو رہا کر دیا ہے۔



متعللقہ خبریں