ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 07.07.15

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 07.07.15

335509
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 07.07.15

***روزنامہ صباح "مڈل ایسٹ تکنیک یونیورسٹی سے ڈرون گاڑی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ مڈل ایسٹ تکنیک یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے دشوار زمینی راستے میں سامنے آنے والی رکاوٹوں سے بچ کر اپنے راستے کا تعین کرنے والی اور زمینی راستے کی تھری ڈائمنشن ویڈیو اور نقشہ بنانے اور روبوٹک خصوصیات والی ڈرون گاڑی تیار کی ہے۔ یہ گاڑی خود بخود فیصلے کرتی اور ریموٹ اور وائرلیس سے کنٹرول کی جا سکتی ہے۔


***روزنامہ ینی شفق "ترکوں کی طرف سے ٹیکنالوجی میں ایک انقلابی دریافت" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل دو نوجوانوں نے 5G اور وائرلیس مواصلاتی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں 'چِپ' بنائی ہے۔ ترک نوجوانوں نے اپنے پروجیکٹ کے ساتھ امریکہ میں منعقدہ 'ریڈیو فریکوئنسی انٹیگریٹڈ سرکٹس' سمپوزئیم میں شرکت کی اور اعلٰی کامیابی کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کی مدد سے 5G اسپیڈ اور HD کوالٹی کی ویڈیو کو ایک سیکنڈ میں سیل فون میں ڈاون لوڈ کیا جا سکے گا۔ یہ ٹیکنالوجی زمانہ قریب میں کئی ملین انسانوں کی خدمت کے لئے پیش کی جائے گی۔


***روزنامہ خبر ترک "ٹیکس اپنا کام کر رہا ہے ہم چین کو جوتے فروخت کریں گے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ جوتے کی مقامی آجرکے تحفظ کے لئے درآمدی جوتوں پر سال 2014 میں اضافی ٹیکس نے پھل دینا شروع کر دیا ہے۔ ماہِ مئی میں جوتوں کی درآمد میں ماہِ اپریل کے مقابلے میں 52 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ماہِ مئی میں 38.2 ملین ڈالر مالیت کے جوتوں کی درآمد کے مقابل 57.6 ملین ڈالر برآمدات کی گئیں۔ اس وقت ترک جوتوں کا آجر اپنے اطالوی رقیب کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ سستا مال تیار کر رہا ہےجس کی وجہ سے چینیوں نے اطالوی فرموں کی بجائے ترک فرموں کو ترجیح دینا شروع کر دیا ہے۔ لہذا اب ترکی چین کو جوتے فروخت کرے گا۔


***روزنامہ ملیت " توپ کاپی پیلس خوبصورت ترین کی فہرست میں " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ جرمن نشریاتی ادارے ڈوچے ویلے کی تیار کردہ یورپ کے 10 خوبصورت محلات کی فہرست میں ترکی کا توپ کاپی محل بھی شامل ہے۔ توپ کاپی محل کو اس کے جدید باغیچوں کی وجہ سے بھی سراہا جا رہا ہے۔ 1985 سے یونیسکو کی عالمی میراث کی فہرست میں شامل اس محل کی تعمیر فاتح سلطان مہمت کے دور میں 1460 میں شروع ہوئی اور 1478 میں یہ محل مکمل ہوا۔


*** روزنامہ حریت " مخالفین کی طرف سے حلب میں ترک لیرے کی تجویز" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ شامی مخالفین، ملک کے سب سے بڑے شہر حلب کے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ترک لیرا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اخبار کے مطابق شامی مخالفین نے بشار الاسد انتظامیہ پر دباو کو بڑھانے اور اسد اقتدار کے خاتمے میں تیزی لانے کے لئے اس راستے کا انتخاب کیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں ترک لیرے کی مستحکم حالت نے بھی اس فیصلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں