ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 31.05.2015

ترک ذرائع ابلاغ

298845
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 31.05.2015

*** روزنامہ صباح نے " ثُمیلہ کا لاپتہ خزانہ برآمد" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ نجم الدین ایربکان یونیورسٹی کے استاد اِلکر میتے معماری اولو نے وزارتِ ثقافت کی اجازت سے دنیا کی سیر کرتے ہوئے ترابزون میں ثُمیلہ مناستر سے لیتے ہوئے کسی غیر ملک منتقل کر دیے جانے والے نوادرات کا پرہ لگالیا ہے۔ انہوں نے ان نوادرات کے بارے میں ایک کتاب میں تمام تفصیلات فراہم کی ہیں اور جن ممالک میں یہ نوادرات موجود ہیں ان سے ان نوادرات کو ترکی واپس کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ ان شاہکاروں میں حضرت عیسیٰ کی اصلی صلیب بھی شامل ہے۔

***روزنامہ ینی شفق نے " ترکی میں سرمایہ کاری کی طرف خصوصی توجہ" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ استنبول میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی انوسٹمینٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ترکی میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کے لیے حاصل مواقع اور سہولتوں کی وجہ سے ترکی میں سرمایہ کاری کو کرنے کو ترجیح دینے سے آگاہ کیا ہے۔ یورپین بزنس کلب کے چئیر مین زیبگینیو روچ نے کہا ہے کہ ترکی اپنی جغرافیائی حیثیت کی بدولت دنیا میں سرمایہ کاری کرنے کے لحاظ سے سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی یورپ کے لیے انرجی کاریڈور کی بھی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔

***روزنامہ وطن نے " استنبول میں ویا لینڈ " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یورپ کے اہم ترین منصوبوں میں سے ویا لیند جس میں یورپین بڑی دلچسپی لیتے ہیں استنبول میں قائم ہونے سے یہاں پر سیاحوں کی تعداد میں بڑی تعداد میں اضافہ دیکھنے کی توقع کی جا رہی ہے اور اس طرح استنبول کا ویا لینڈ یورپ کےلیے تفریح و طبع کے مرکز کی حیثیت اختیار کرجائے گا۔

***روزنامہ سٹار نے " بلجیم میں سیاسی جماعتوں کو رویہ جمہوریت کی روح کے منافی ہے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ بلجیم میں ماہ نور کی جانب سے آرمینی تھیسز کو قبول نہ کیے جانے کی وجہ سے ان کی پارٹی کی رکنیت معطل کرنے کے بارے میں وزیر ثقافت عمر چیلک نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا سب کچھ کرنا جمہوریت کی روح کے منافی ہے جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ وزیر ثقافت عمر چیلیک نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب کچھ آزادی تحریر و تقریر کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا ظلم ہے اور ہم اس ظلم کی مخالفت کرتے رہیں گے۔


***روزنامہ خبر ترک نے " باسفورس میں کشتیوں کا شو" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ استنبول باسفورس میں منعقد ہونے والے باسفورس کپ کے مقابلوں میں 67 کشتیوں نے حصہ لیا ۔ اخبار کے مطابق یہ مقابلے مختلف مرحلوں اور مختلف کیٹگریز میں منعقد کیے گئے۔ آج منعقد ہونے والے فائنل راونڈ میں پہلی پوزیشنز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو انعامات سے نوزا جائے گا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں