ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 01.03.2015

ترک ذرائع ابلاغ

244013
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 01.03.2015

***آج کے اخبارات نے مسئلہ جنوب مشرقی اناطولیہ کے حل سے متعلق حکومت اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان مذاکرات کے بعد دہشت گرد تنظیم پی کے کے، کی جانب سے "ہتھیار پھینکنے" کی اپیل سے متعلق تمام ہی اخبارات نے اپنی خبروں کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
روزنامہ سٹار نے " امن کی بہار" حریت نے " امن کے لیے تاریخی اپیل، روزنامہ وطن نے ہتھیار پھینک دو" روزنامہ صباح نے " اب امن کا وقت ہے" کی سرخیاں استعمال کی ہیں تو روزنامہ خبر ترک نے " یہ ایک امن کی اپیل ہے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ حکومت کے نمائندوں اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے وفد کے درمیان دولما باہچے میں وزیراعظم آفس میں مذاکرات منعقد ہوئے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن نے اس موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ عبداللہ اوجالا ن موسم بہار میں پی کے کے کے ہنگامی کنونشن کو منعقد کرنے اور اس کنونشن میں پی کے کے، سے ہتھیار پھینکنے کی اپیل کریں گے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی رکن نے کہا کہ اس وقت ہم ملک میں امن کے قیام کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ نائب وزیراعظم یالچین آق دوان نے اس موقع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہتھیار پھینکنے سے جمہوریت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپیل خاموش انقلاب کی جانب بہت اہم قدم ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

***روزنامہ سٹار کی اس موضوع سے متعلق خبر کے مطابق صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ہتھیار پھینکنے سے متعلق اپیل ہمارے لیے "حسرت سے انتظار کردہ" ایک بہت اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اہم بات اس اپیل پر عمل درآمد کرنا ہے۔ ہتھیار پھینکنے کے بعد اس ملک میں امن و امان ، رفاہ اور خوشحالی کا دور دورہ ہوگا۔

***روزنامہ ینی شفق کی " تشدد اور اسلحے کا استعمال آخر کار ختم ہو رہا ہے" کہ زیر عنوان خبر کے مطابق وزیراعظم احمد داؤد اولو نے ہتھیار پھینکنے سے متعلق اپیل کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوب مشرقی اناطولیہ کے مسئلے کو حل کرنے کا وقت آن پہنچا ہے اور اب تشدد اور اسلحے کو استعمال کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ترک کردیا جائے گا اور ملک میں جمہوریت کو فروغ حاصل ہوگا۔

***روزنامہ صباح نے " عظیم ادبی شخصیت اہم سے بچھڑ گئی " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ اپنی پوری عمر امن کے لیےوقف کرنے والے مشہور مصنف یشار کمال 92 سال کی عمر میں وفات پاگئے ہیں۔ اخبار کے مطابق مصنف یشار کمال جوکہ پھیپھڑوں کے انفیکشن اور عارضہ قلب کی وجہ سے ہسپتال داخل کیے گئے تھے نے اس روز وفات پائی ہے جب پی کے کے، نے ملک میں ہتھیار پھینکنے کی اپیل کی تھی۔ اخبار کے مطابق نوبل امن ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے والے یشار کمال کے تحریر کیے جانے والے شاہکاروں کو دنیا کی چالیس مختلف زبانوں میں ترجمہ کرکے شائع کیا گیا جس پر ان کو دنیا بھر میں بھی شہرت حاصل ہوئی۔

***روزنامہ ینی شفق نے " ترکی ترقی کی راہ پر اور یورپ زوال کی جانب" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ متحدہ امریکہ کے تھینک ٹینک Stratfor کی رپورٹ کے مطابق ترکی آئندہ دس سالوں کے دوران اپنی ترقی کو پوری رفتار سے جاری رکھے گا اور اسے علاقے کے ایک طاقتور ملک کی حیثیت حاصل ہو جائے گی جبکہ یورپی یونین مختلف حصوں میں بٹ جائے گی اور ان تمام ممالک کی اقتصادیات کمزور ہوتی چلی جائے گی اور ترکی کو بلقانی خطے میں بھی ایک اہم ملک کی حیثیت سے دیکھا جائے گا۔

***روزنامہ وطن نے " موسیقی کو ایک گھنٹے سے زیادہ نہ سنا جائے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ صحت کی عالمی تنظیم WHO نے کہا ہے کہ ایک ملین سے زائد نوجوان طویل عرصے تک موسیقی سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں لیکن طویل عرصے تک موسیقی سے لطف اندوز ہونے سے قوتِ سماعت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ صحت کی عالمی تنظیم نے کہا ہے روزانہ ایک گھنٹے سے زائد موسیقی سننے سے گریز کیا جانا چاہیے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں