ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15۔02۔23

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15۔02۔23

229236
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں   15۔02۔23

روزنامہ خبر ترک نے "داؤد اولو نے گذشتہ ماہ سلیمان شاہ مقبرے پر کاروائی کا فیصلہ کیا " کے زیر عنوان اپنی خبر میں وزیر اعظم احمد داؤد اولو کے سلیمان شاہ مقبرے کو ترکی لانے کے عمل سے متعلقہ بیان کو جگہہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ شام میں جھڑپوں کے بڑھ جانے کے بعد ہم نے کسی کی مدد کے بغیر صدر ایردوان کی اجازت سے کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کسی کو بھی اس کی اطلاع نہیں دی ہے ۔ترکی کی مسلح ا فواج بکتر بند گاڑیوں اور 572 فوجیوں کیساتھ شام میں داخل ہو کر سلیمان شاہ کی نعش کو بحفاظت ترکی لائیں ۔ شام میں موجود شاہ سیلمان مقبرہ اور چیک پوسٹ ترکی کی سرزمین کا واحد حصہ ہے جو کہ اس کی سرزمین سے باہر واقع ہے۔ اس مقبرے میں سلطنتِ عثمانیہ کے بانی عثمان غازی کے دادا سیلمان شاہ اور دو سپاہیوں کی نعشیں دفن ہیں۔سیلمان شاہ مقبرہ 20 اکتوبر 1921 کو ترکی اور فرانس کی حکومتوں کے درمیان طے پانے والے انقرہ سمجھوتے کے تحت ترکی کی سرزمین کے طور پر قبول کرلیا گیا تھا۔اس مقبرے پر ترک دستوں کو متعین کرنے اور ترکی کے پرچم کو بھی لہرانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
روزنامہ ینی شفق نے بھی اسی موضوع پر اپنی خبر میں لکھا ہے کہ سلیمان شاہ کی نعش کو شام کے ایشمہ گاؤ ں میں دفن کیا جائے گا ۔ دو وادیوں کے درمیان واقع یہ گاؤں محفوظ علاقہ ہے یہاں پر ترک مسلح افواج کے دستے موجود ہیں ۔ ترکی نے کاروائی سے قبل داعش اور کردی گروپوں کو خبر دار کیا تھا کہ اگر رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو انھیں اسکا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔
روزنامہ حریت نے " کو جالی قتل عام کی انقرہ میں یاد منائی گئی " جلی سرخی کیساتھ لکھا ہے کہ انقرہ میں آذربائیجان کے علاقے کوجا لی میں 26 فروری 1992 میں آرمنیوں کی طرف سے قتل کیے جانے والے آذریوں کی یاد میں تقریب منعقد کی گئی ۔صدارتی ترجمان ابراہیم کالن نے تقریب سے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آرمینیا سے کاکیشیا کے علاقے میں امن و استحکام قائم کرنے کی اپیل کی ہے لیکن آرمینیا نے ہر بار منفی جواب دیا ہے ۔اسے مقبوضہ آذری علاقے قارا باغ کو خالی کرنے کی ضرورت ہے ۔آرمینیا تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے نام نہاد آرمینی نسل کشی کیوجہ سے ترکی کیساتھ دشمنانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے ۔اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ وہ اس طرح کھبی بھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا ۔
روزنامہ صباح نے " صدر رجب طیب ایردوان کا خواب" جلی سرخی کیساتھ اپنی خبر میں لکھا ہے کہ گیلیشیم یونیورسٹی نے صدر ایردوان کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا ہے ۔ اساتذہ اور طلباء کے ایک گروپ نے یونیورسٹی کے امکانات کو بروئے کار لاتے ہوئے پہلی مقامی اور متبادل بجلی کیساتھ چلنے والی گاڑی تیار کی ہے ۔ جسے بابا ییتھ کا نام دیا گیا ہے ۔گاڑی کی تیاری کے بعد بیان دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ بلاشبہ ترکی میں اس قسم کی گاڑی کو تیار کرنے والے ذہین اور قابل فخر انسان موجود ہیں ۔
روزنامہ سٹار نے شعبہ طب سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی ہسپتالوں میں روبوٹک جراحی کے علاوہ ہر طرح کے کامیاب اپریشن کر رہا ہے اور وہ علاقائی اور یورپی ممالک کے سرجنوں کو بھی اس کی تربیت دے رہا ہے ۔اجی بادل ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر علی رضا کورال نے اسپین سے آنے والے 80 یورولوجسٹ کو تربیت دی ہے ۔انھوں نے ترکی میں روبوٹ کی مدد سے ہونے والے اپریشنوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں ۔
روزنامہ وطن نے اقتصادیات کے موضوع پر اپنے تبصرے میں سائنسں اور ٹیکنالوجی کے وزیر فکری اشک کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پیداواری صنعت کے بارے نیا پیکیج تیار کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم احمد داؤد اولو اس کا اعلان کریں گے۔ پیکیج میں مقامی پیداواری صنعت کی حمایت کی غرض سے سرمایے اور قرضوں کے حصول اور روزگاری جیسے معاملات میں تبدیلیاں لائی گئی ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں