چین: ہماری فرموں پر امریکی پابندیاں اقتصادی داداگیری کے علاوہ اور کچھ نہیں

چین۔ روس  تجارتی و اقتصادی تعاون نہ تو کسی تیسرے فریق کو ہدف بنا رہا ہے اور نہ ہی کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول کرے گا: ماو ننگ

2107720
چین: ہماری فرموں پر امریکی پابندیاں اقتصادی داداگیری کے علاوہ اور کچھ نہیں

چین انتظامیہ نے امریکہ کی طرف سے روس پر لگائی گئی پابندیوں میں 17 چینی فرموں کو بھی شامل کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

چین وزارت تجارت نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "واشنگٹن نے یک طرفہ پابندیاں لگا کر احتساب کے اختیار کی حدیں عبور کر لی ہیں۔ یہ فیصلہ اقتصادی دادا گیری کی ایک مثال ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اپنی ملکی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرے گا۔

چین وزارت خارجہ کی ترجمان ماو ننگ نے بھی دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ چین، 'یوکرین بحران' میں ایک مقصدی اور غیر جانبدارانہ حکمت عملی پر کاربند ہے۔ ہم  امن مذاکرات کی حوصلہ افزائی کے لئے اور بحران کے سیاسی حل کی خاطر تعمیری کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ماو نے کہا ہے کہ چین۔ روس تجارتی و اقتصادی تعاون معمول کا تعاون ہے۔ یہ تعاون نہ تو کسی تیسرے فریق کو ہدف بنا رہا ہے اور نہ ہی کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو قبول کرے گا۔ اسی وجہ سے ہم چینی فرموں پر غیر قانونی پابندیوں کے اطلاق کے خلاف ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے روس۔یوکرین جنگ کا دوسرا سال پورا ہونے سے قبل  23 فروری کو چین کی 9 فرموں  پر پابندی لگا دی اور 8 فرموں کی تجارت  محدود کر دی تھی۔ چینی فرموں پر پابندیوں کا مقصد روس کے ساتھ ایسی مصنوعات کی تجارت کو ختم یا محدود کرنا ہے جنہیں وہ یوکرین جنگ میں استعمال کر سکے۔



متعللقہ خبریں