جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے مشترکہ بحری مشقیں شروع کر دیں

مشقوں کا مقصد، شمالی کوریا کی طرف سے آبدوزوں سے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائلوں کے مقابل، تینوں ممالک کی جارحانہ صلاحیت کو فروغ دینا ہے: جنوبی کوریا وزارت دفاع

1969004
جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے مشترکہ بحری مشقیں شروع کر دیں

جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان کی بحری افواج نے، شمالی کوریا کی طرف سے بڑھتے ہوئے میزائل خطرات کے مقابل باہمی ربط و ضبط کو تقویت دینے کے لئے، مشترکہ 'آبدوز مقابل' بحری مشقیں شروع کر دی ہیں۔

جنوبی کوریا وزارت دفاع نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ملک کے شمالی علاقوں کے بین الاقوامی پانیوں میں جاری مشقوں میں تینوں ممالک کے بحری بیڑوں سے جوہری انرجی والے USS Nimitz ایئر کرافٹر کیریئر اور ڈزاسٹر بحری جہاز شامل ہیں۔

بیان کے مطابق  "مشقوں کا مقصد، زمانہ قریب میں شمالی کوریا کی طرف سے آبدوزوں سے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائلوں اور دیگر بحری خطرات کے مقابل، جنوبی کوریا، امریکہ اور شمالی کوریا کی جارحانہ صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔ مشقوں میں، خطرہ تشکیل دے سکنے والی، آبدوزوں کی فوری نشاندہی  کرنے  پر زور دیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں تینوں ممالک زمانہ قریب میں انسانی مقاصد کی حامل تلاش و بچاو کی مشقیں بھی کریں گے"۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ" ہم شمالی کوریا کی طرف سے ہر طرح کی اشتعالی کاروائیوں کا مصّمم جواب دیں گے اور انہیں ناکام بنائیں گے"۔

جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان کی شرکت سے آج شروع ہونے والی آبدوز بحری مشقیں دو دن تک جاری رہیں گی۔



متعللقہ خبریں