جب تک خطے میں ایران کو خطرہ لاحق ہے، فوجہی آپریشن جاری رہے گا: حسین امیر عبداللہیان

عبداللہیان نے کہا کہ  جب تک ایران کو کسی پڑوسی ملک سے خطرہ ہے، مسلح افواج سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے آپریشن جاری رکھے گی

1910548
جب تک خطے میں ایران کو خطرہ لاحق ہے، فوجہی آپریشن جاری رہے گا: حسین امیر عبداللہیان

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ عراقی مرکزی حکومت نے  تہران مخالف دہشت گرد گروہوں کو سرحد سے دور رکھنے کا عہد کیا ہے اور وہ انہیں غیر مسلح کرنے پر آمادہ ہو گئی ہے۔

وزیر خارجہ عبداللہیان نے دارالحکومت تہران میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایجنڈے کا جائزہ پیش کیا۔

عبداللہیان نے کہا کہ  جب تک ایران کو کسی پڑوسی ملک سے خطرہ ہے، مسلح افواج سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے آپریشن جاری رکھے گی۔

مہسا ایمنی کی حراست میں موت کے بعد ان کے ملک میں شروع ہونے والے مظاہروں اور واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے عبداللہیان نے کہا کہ گزشتہ 8 ہفتوں میں غیر ملکی مداخلت اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔

عبداللہیان نے  کہا کہ  سفارت کاری کے ذریعے ہم اپنے ہمسایہ ممالک جو  دہشت گردانہ کارروائیوں مصرف ہیں  کے ساتھ مسلسل رابطے میں  ہیں۔

عبداللہیان نے ایرانی شہر زاہدان میں ہونے والے مظاہروں اور مغرب کے بعض شہروں میں ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "76 دہشت گرد گروہ اور انقلاب مخالف مراکز کو فعال  کرتے ہوئے عراقی کرد علاقائی حکومت (KRG) کے کنٹرول میں   امریکی اور اسرائیلی ہتھیار منتقل کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ  انھوں نے عراق کی مرکزی حکومت اور KRG کے حکام کے ساتھ بغداد اور تہران میں گزشتہ 8 ہفتوں میں کئی ملاقاتیں کی ہیں ، عبداللہیان نے کہا کہ انھوں نے ان مذاکرات کے دوران اہم فیصلے  کیے ہیں۔

عبداللہیان نے کہا کہ عراق کی مرکزی حکومت نے "تہران مخالف دہشت گرد گروہوں کو ایرانی سرحد سے دور رکھنے کا  وعدہ کیا ہے اور وہ انہیں غیر مسلح کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  وہ عراق کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے دائرہ کار میں پڑوسی ملک سے ایران کو خطرہ موجود ہے، ہماری مسلح افواج ملک کی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔



متعللقہ خبریں