کشمیرکا یومِ سیاہ جلد ہی روز روشن ثابت ہوگا، کشمیرکی کھلی حمایت پرترکیہ کےمشکورہیں: ڈپٹی ہیڈ آف مشن

مقبوضہ کشمیر  میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم  کے خلاف  منعقد کے جانے والے  اس  یومِ سیاہ  کی تقریب میں انقرہ میں  مقیم  بڑی تعداد میں پاکستانی باشندوں، سول سوسائٹیز کے نمائندوں، صحافیوں اور ممتاز ترک شہریوں نے شرکت کی

1898664
کشمیرکا یومِ سیاہ جلد ہی روز روشن ثابت ہوگا، کشمیرکی کھلی حمایت پرترکیہ کےمشکورہیں: ڈپٹی ہیڈ آف مشن

آج پاکستان، مقبوضہ کشمیر، آزاد  کشمیر  اور دنیا بھر  کے مختلف ممالک کی طرح  ترکیہ  میں  بھی یومِ سیاہ کشمیر  منایا گیا ۔

مقبوضہ کشمیر  میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم  کے خلاف  منعقد کے جانے والے  اس  یومِ سیاہ  کی تقریب میں انقرہ میں  مقیم  بڑی تعداد میں پاکستانی باشندوں، سول سوسائٹیز کے نمائندوں، صحافیوں اور ممتاز ترک شہریوں نے شرکت کی۔

یومِ سیاہ کشمیر   کی مناسبت سےحاضرین نے  اپنے بازووں پر سیاہ پٹی باندھ رکھی تھیں ۔

تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ  کلام پاک اور اس کے ترجمے سے ہوا۔

اس موقع پراپنے  جذباتی   خطاب میں  ڈپٹی ہیڈ آف مشن  عباس سرور قریشی نے  کشمیریوں پر ہونے والے  ظلم و ستم کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ یومِ سیاہ ،  ایک دن  کشمیری باشندوں کے لیے روزِ روشن   میں ڈھل جائے گا۔    بھارت گزشتہ  75 سالوں سے  کشمیریوں  پر ظلم و ستم اور بربریت جاری رکھے ہوئے ہے اور کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب معصوم کشمیریوں پر ظلم و ستم نہ ہوتا ہو۔ قابض بھارتی افواج  معصوم کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد کو  اسلحے  کے زور اور طاقت کے نشے  میں  ختم کرنے کی گزشتہ 75 سالوں سے  کوششوں  کو جاری رکھے ہوئے ہےلیکن    تاریخ اس بات کی گواہ ہے کبھی بھی طاقت کے بل بوتے  پر کسی کی آزادی کو سلب نہیں کیا جاسکتا ہے۔ کشمیریوں کی جدو جہدآزادی   روز بروز    زور پکڑتی جا رہی ہے  اور کشمیریوں کا اس بات کا پختہ یقین ہے کہ  وہ ایک روز  ضرور آزادی حاصل کرلیں گے  جس کا وعدہ اقوام متحدہ ،  کی قرار دادوں میں پاکستان اور بھارت نے کررکھا ہے۔

ڈپٹی ہید آف مشن نے کہا کہ پاکستان ماضی  کی طرح آئندہ بھی کشمیریوں کی بھرپور حمایت و امداد جاری رکھے گا اور ان آزادی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

انہوں نے اس موقع پر  ترک عوام اور ترک لیڈرشپ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  دنیا میں جس طرح ترکیہ کشمیری  بھائیوں کی کھل کر حمایت کررہا ہے  اس سے لاکھوں کشمیریوں کے حوصلے بلند  ہوئے ہیں ۔ ترک عوام اور ان کے رہنما  ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے حق ِ رائے دہی کی کھل کر حمایت کرتے ہیں جس پر کشمیری بھائی اور ہم پاکستانی ، ان کے مشکور ہیں۔

اس سے قبل  سفارتخانہ پاکستان  کی فرسٹ سیکرٹری   زنیرہ    لطیف  نے صدرِ پاکستان ڈاکٹر   عارف علوی   کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے  عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ  وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو ذمے دار ٹھہرائے۔

 صدر نے 27 اکتوبر  کشمیر کے  بھارت کے ساتھ  جبری الحاق کی مناسبت سے منعقدہ "یوم  سیاہ" کے موقع پر ایک پیغام میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ  جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالیوں  پر بھارت کو ذمے دار قرار دے

،  سفارتخانہ پاکستان  کے قونصلر  سید  عاطف رضا نے وزیر اعظم  پاکستان میاں  محمد شہباز شریف کا پیغام پرڑھ کر سنایا جس  میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ" آج بوجھل دل کے ساتھ ہم کشمیر سے متعلق ایک اور یوم سیاہ منا رہے ہیں، 27اکتوبر 1947 سے بھارت غیر قانونی طور سے مقبوضہ کشمیر پر قابض ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ سے زیادہ مسلح فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ  پاکستان عالمی برادری پر مسلسل زوردیتا رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے۔"

پریس ایٹیچی   ماحرو ارشد نے   وزیر خارجہ  بلاول بھٹو کا    پیغام پڑھ کر سنایا جس میں بلاول بھٹونے کہا کہ بھارت کے ساتھ  جبری الحاق کی مناسبت سے منعقدہیوم  سیاہ" کے موقع پر ایک پیغام میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ  جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالیوں  پر بھارت کو ذمے دارقرار دے، ایک طویل عرصے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تناظر میں کشمیری عوام اس تنازعے کے منصفانہ حل کی کوشش میں مصروف ہیں جسے بھارت نے 5 اگست 2019 کو   یک طرفہ قانون  کے ذریعے غصب کر دیا ہے۔"

مقررین کے خطاب کے بعد پاکستان انٹرنیشنل اسکول  کے ڈائریکٹر  غالب گیلانی  نے   دعا خیر کروائی اوریہ تقریب چائے کی تواضع  سے اپنے اختتام کو پہنچی ۔

سفارتخانہ پاکستان کے احاطہ میں  مقبوضہ کشمیر   میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی تصاویر  کی بھی نمائش کی گئی تھی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ۔ 27 اکتوبر 1947 کو جموںوکشمیر پر بھارتی فوج کی جارحیت اور نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی مذمت کے لیے آج آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے  27اکتوبرجموںوکشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے جب  75 برس قبل   

بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر مجبور کرانے کے لیے عملی اقدامات کرنے  کے لیے تحریک کا آغاز کیا گیا  کیونکہ  اس روز بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرینگر کے ہوائی اڈے پر فوج اتاکر جموںوکشمیر پر غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف قبضہ جما لیا تھا۔



متعللقہ خبریں