میانمار حکومت نے بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس لینے کی رضا مندی ظاہر کردی
وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میانمار نے روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے
بنگلہ دیش نے 2017 میں طے پانے والے معاہدے کے تحت روہنگیا پناہ گزینوں کو میانمار نے واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میانمار نے روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ میانمار کی حکومت روہنگیا شہریوں کو واپس لینے پر راضی ہو گئی ہے اور ریاست رخائن میں ان کو سہولتیں دینے کی تیاریاں کررہا ہے۔
دوسری جانب مومن نے میانمار کی جانب سے واپسی کے عمل کے دوران روہنگیا سے شناختی کارڈ کے مطالبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال بہت خطرناک تھی اور اس وقت روہنگیا علاقے سے فرار ہونے کے دوران کپڑوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں لاسکے تھے اس لیے اب وہ میانمار کے شہری ہونے کا ثبوت کیسے دے سکتے ہیں؟
مومن نے کہا کہ چین نے روہنگیا لوگوں کی واپسی کے عمل میں فریقین کے درمیان ثالثی کی۔
بنگلہ دیش 1.2 ملین سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کی پناہ گاہ ہے جو اگست 2017 میں میانمار میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد ریاست رخائن سے فرار ہو گئے تھے۔
متعللقہ خبریں
چین: چاقو سے حملہ، 10 افراد ہلاک
صوبہ یُن آن کے ایک ہسپتال میں چاقو سے حملے کے نتیجے میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے