تائیوان: ہمیں چین کی تجویز منظور نہیں

تائیوان کی عوام بیجنگ کی، "واحد ملک دو نظام نظرئیے" پر استوار، اتحاد تجویز کو قبول نہیں کرے گی: تائیوان وزارت خارجہ

1867064
تائیوان: ہمیں چین کی تجویز منظور نہیں

تائیوان نے کہا ہے کہ ہمیں، بیجنگ کی شائع کردہ  سیاسی دستاویز میں " واحد ملک دو نظام نظریئے"  کی بنیاد پر پیش کی گئی، "پُر امن اتحادِ نو" تجویز منظور نہیں  ہے۔

تائیوان وزارت خارجہ کے ترجمان 'جون اُو ' نے کہا ہے کہ جزیرے کے اطراف میں فوجی مشقوں کے دوران پُر امن اتحاد کے پیغامات قابلِ اعتبار نہیں ہیں۔ ہم نے  بیجنگ انتظامیہ کی جاری کردہ سیاسی دستاویز میں، دونوں فریقین کے آزادانہ وجود کو نظر انداز کر کے،  تائیوان کو چین کا حصہ قرار  دئیے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

'جون اُو 'نے کہا ہے کہ "مرکزی حصّے کے کمیونسٹ کبھی بھی تائیوان پر حاکم نہیں رہے۔ تائیوان کی حاکمیت 23،5 ملین تائیوانی عوام کی ملکیت ہے۔ تائیوان کی عوام بیجنگ کی، "واحد ملک دو نظام نظرئیے" پر استوار، اتحاد تجویز کو قبول نہیں کرے گی"۔

انہوں نے کہا ہے کہ بیجنگ انتظامیہ نے ،امریکی کانگریس کی  اسپیکر نینسی پیلوسی  کے دورہ تائیوان کو بہانہ بنا کر ،تحریکی اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔  فوجی مشقوں کے ساتھ طاقت کا مظاہرہ کیا جا رہاہے، سائبر حملوں اور غیر مصدقہ خبروں کی مہم چلا کر تائیوان کو بے بس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ اقدامات صرف تائیوان ہی نہیں علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ بن گئے ہیں۔

جون اُو نے کہا ہے کہ "بین الاقوامی حالات میں خلل ڈالنے اور علاقائی بدامنی کا سبب بننے والا اصل فریق چین ہے"۔

واضح رہے کہ چین انتظامیہ نے بدھ کے روز جاری کردہ 'تائیوان سیاست' دستاویز میں جزیرے اور مرکزی برّی حصے کے درمیان نظریاتی و سماجی اختلافات کو قبول کرنے کی بنیاد پر   'پُر امن اتحاد نو' کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ دستاویز میں 'واحد ملک دو نظام نظرئیے ' کو مسئلے کا جامع حل قرار دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے 5 رکنی وفد کے ہمراہ گذشتہ ہفتے تائیوان کا دورہ کیا   جس کے بعد چین نے جزیرے کے اطراف میں فوجی مشقیں شروع کر دی تھیں۔



متعللقہ خبریں