دین و پیغمبرِ اسلام کی گستاخی کے خلاف مظاہروں میں 2 افراد لقمہ اجل

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما اور بی جے پی نئی دہلی کی میڈیا صدر نوین کمار جندال کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے

1841554
دین و پیغمبرِ اسلام کی گستاخی کے خلاف مظاہروں میں 2 افراد لقمہ اجل

ہندوستان میں  اقتدار  کی  پارٹی بی جی پی   سے تعلق رکھنے والے  دو افسران کے  دین اسلام اور حضرت  محمدﷺ کی شان میں گستاخانہ بیانات دینے کے  جواز میں جھارکھنڈ صوبے میں    ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما اور بی جے پی نئی دہلی کی میڈیا صدر نوین کمار جندال کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔

مظاہرین، جنہوں نے مذکورہ حکام کے خلاف نعرے لگائے، شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پتھراؤ کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی پولیس نے ہوائی فائرنگ کی تو کچھ مظاہرین  کو یہ گولیاں آن لگیں۔

رانچی میں راجندر انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے عہدیداروں نے اعلان کیا کہ پتھر اور پیلٹ لگنے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 12 افراد کو اسپتال  میں زیرِ علاج لیا گیا ہے۔

رانچی پولیس چیف انشومن کمار نے اطلاع دی کہ زخمیوں میں سے2   افراد گولیوں سے ہلاک ہوئے۔

پولیس اہلکاروں نے رانچی میں وقتاً فوقتاً کرفیو نافذ کیا۔

دوسری طرف، ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ میں حکم دیا کہ "ریاست میں غیر قانونی مظاہروں اور تشدد میں حصہ لینے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائیاں کی  جائیں"۔

اتر پردیش  محکمہ پولیس نے اعلان کیا  ہے کہ ریاست کے مختلف  علاقوں  میں احتجاجی مظاہروں میں شامل  136 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اس دوران جہاں ملک کے کئی شہروں میں مظاہرے پرامن طور پر جاری رہے، وہیں ریاست مغربی بنگال کے شہر ہاوڑہ اور اتر پردیش کے پریاگ راج شہر میں پر  تشدد واقعات کی  ماہیت اختیار کر  گئے۔



متعللقہ خبریں