عالمی ادارہ صحت: ہمیں اندیشہ ہے کہ وائرس بتدریج پیچیدہ شکل نہ اختیار کرجائے

شمالی کوریا کی آبادی کے ویکسین سے محروم ہونے اور کثیر تعداد میں پیچیدہ بیماریوں کے شکار افراد کی وجہ سے ملک میں اموات کا خطرہ زیادہ ہے: گبریسس

1828587
عالمی ادارہ صحت: ہمیں اندیشہ ہے کہ وائرس بتدریج پیچیدہ شکل نہ اختیار کرجائے

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیڈورس ایڈہینم گبریسس نے بعض علاقوں میں کورونا وائرس کیسوں کی تعداد میں اضافے کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ ہم، وائرس کے بتدریج پیچیدہ شکل اختیار کرنے کے بارے میں اندیشے محسوس کر رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے جنیوا مرکز میں پریس کانفرنس سے خطاب میں گبریسس نے کوویڈ۔19 کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔

حالیہ ایک ہفتے سے شمالی کوریا کی کووِیڈ۔19 کی تازہ لہر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "شمالی کوریا کی آبادی کے ویکسین سے محروم ہونے اور کثیر تعداد میں پیچیدہ بیماریوں کے شکار افراد کی وجہ سے ملک میں اموات کا خطرہ زیادہ ہے۔ بحیثیت عالمی ادارہ صحت ہم کوریا میں کووِیڈ۔19 کے زیادہ پھیلاو کا خدشہ محسوس کر رہے ہیں۔

شمالی کوریا کے کمزور نظامِ صحت کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے گبریسس نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کووِیڈ۔19 کے خلاف جدوجہد کے بارے میں معلومات اور ڈیٹا کے تبادلہ میں شمالی کوریا کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا ہے عالمی ادارہ صحت نے 6 علاقوں میں سے 4 میں کیسوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ کثیر تعداد  میں ممالک کے ٹیسٹ اور   جینوم سرابندی  کی فعالیت کم کرنے  کی وجہ سے  وائرس میں تبدیلی پر نگاہ رکھنے میں دشواری ہو رہی ہے۔

گبریسس نے کہا ہے کہ جنیوا میں 22 مئی سے متوقع  عالمی ادارہ صحت کا اجلاس  نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اجلاس میں وباء کے ساتھ ساتھ ہنگامی حالات کو ختم کرنے  اور ویکسین اور اینٹی وائرل ادویات تک رسائی کو آسان بنانے کے طریقوں پر بات کی جائے گی۔



متعللقہ خبریں