برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی بھارت میں کھینچوائی گئی تصویر پر شدید ردِ عمل

وزیراعظم جانسن کو کنزرویٹو پارٹی کو لاکھوں پاؤنڈ کا عطیہ دینے والے  انتھونی بامفورڈ کے زیر اہتمام منعقدہ  ریاست گجرات کے دورےپر لے جایا گیا جہاں    انہوں نے   بلڈوزر پر سوار ہوکر صحافیوں کو پوز دیا

1816311
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی بھارت میں کھینچوائی گئی تصویر پر شدید ردِ عمل

اپنے دورہ بھارت کے دوران برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مسلمانوں کی دکانوں کو گرانے کے لیے استعمال ہونے والے بلڈوزر بنانے والی فیکٹری کا دورہ کیا اور بلڈوزر کے ساتھ تصویر کھنچوائی۔

وزیراعظم جانسن کو کنزرویٹو پارٹی کو لاکھوں پاؤنڈ کا عطیہ دینے والے  انتھونی بامفورڈ کے زیر اہتمام منعقدہ  ریاست گجرات کے دورےپر لے جایا گیا جہاں    انہوں نے   بلڈوزر پر سوار ہوکر صحافیوں کو پوز دیا۔

جانسن کے  کنزرویٹو پارٹی کے عطیہ دہندہ کی سربراہی میں کمپنی  کے دورے  اور مسلمانوں کی دکانوں کو مسمار کرنے میں استعمال ہونے والے جے سی بی بلڈوزر پر ان کی تصویر پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے انڈیا یونٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی شہر   کے علاقے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کی دکانوں کو مسمار کرنے کے لیے جے سی بی بلڈوزر کے  استعمال   اور گجرات میں جے سی بی فیکٹری کے افتتاح کے موقع پر برطانوی وزیر اعظم کی حاضری نہ صرف لاعلمی تھی بلکہ جانسن بھی اس بارے میں بے خبر تھےکے بارے میں شدید ردِ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  برطانوی حکومت کو خاموش تماشائی بننا چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ ہندوستانی حکام ہر روز انسانی حقوق  کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں ۔



متعللقہ خبریں