افغانستان کی زبوں حالی کے پیش نظر اسے فی الفور 4.4 رب ڈالر مہیا کیے جائیں

اقوام متحدہ، برطانیہ، جرمنی اور قطر نے افغانستان سے متعلق  انسانی امداد کانفرنس کا انعقاد کیا

1805308
افغانستان کی زبوں حالی کے پیش نظر اسے فی الفور 4.4 رب ڈالر مہیا کیے جائیں

اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں انسانی صورتحال تشویشناک ہے، 95 فیصد آبادی کے پاس مناسب خوراک نہیں ہے اور 90 لاکھ افراد فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

قحط کا خطرہ ہونے والے افغانستان کے لیے اقوام متحدہ نے 4.4 بلین ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ، برطانیہ، جرمنی اور قطر نے افغانستان سے متعلق  انسانی امداد کانفرنس کا انعقاد کیا۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس بات کی نشاندہی کی کہ شدید غذائی قلت کے شکار 10 لاکھ بچے "موت کے دہانے پر ہیں" اور اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو ملک کو فاقہ کشی  اور قحط کے خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ "لوگ اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے اپنے بچے، اپنے اعضاء فروخت کر رہے ہیں۔ افغان معیشت درحقیقت تباہ ہو چکی ہے، ملک کے پاس نقد رقم بہت کم ہے۔ 80 فیصد سے زیادہ آبادی مقروض ہے۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ جون 2021 سے ملک میں انسانی ضروریات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، سیکرٹری جنرل نے بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لیے 4.4 ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی۔

انتونیو گوتریس نے افغانستان کے بیرون ملک منجمد 9 بلین ڈالر کو آزا د چھوڑنے کا مطالبہ  بھی کیا۔



متعللقہ خبریں