چین: ہم، افغانستان کی خودمختاری اور افغان عوام کی ترجیحات کا احترام کرتے ہیں

چین، افغانستان کے داخلہ معاملات میں ہرگز مداخلت نہیں کرے گا۔  نہ تو اپنے مفادات  نکالنے کی کوشش کرے گا اور نہ ہی نام نہاد حلقہ اثر قائم کرنے کی کوشش کرے گا: وزیر خارجہ وانگ یی وانگ

1801831
چین: ہم، افغانستان کی خودمختاری اور افغان عوام کی ترجیحات کا احترام کرتے ہیں

چین نے کہا ہے کہ ہم افغانستان کی خودمختاری اور افغان عوام کی ترجیحات کا احترام کرتے ہیں۔ ہم  افغانستان  کے داخلہ معاملات میں مداخلت کرنے اور اثر و رسوخ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی وانگ نے کل افغانستان کے دارالحکومت کابل کا ہنگامی دورہ کیا اور طالبان عبوری حکومت کے نائب وزیر اعظم ملّا عبدالغنی برادر اور نائب وزیر خارجہ امیر خان متقّی کے ساتھ ملاقات کی۔

ملاقاتوں کے بارے میں چین وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق وانگ نے کہا ہے کہ " چین افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور  زمینی سالمیت کا، افغان عوام کی ترجیحات، دینی اعتقاد اور روایات کا احترام کرتا ہے۔ چین، افغانستان کے داخلہ معاملات میں ہرگز مداخلت نہیں کرے گا۔  نہ تو اپنے مفادات  نکالنے کی کوشش کرے گا اور نہ ہی نام نہاد حلقہ اثر قائم کرنے کی کوشش کرے گا"۔

انہوں نے کہا ہے کہ چینی عوام کی کوشش افغان عوام کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا  ہے۔

طالبان عبوری حکومت کے نائب وزارت اعظمیٰ  دفتر سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق بھی وانگ۔ برادر  مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، ٹرازنٹ اور اقتصادی تعلقات پر غور کیا گیا۔

نائب وزیر اعظم ملّا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ افغانستان  معدنیات  کی دولت سے مالا مال ہے۔ ہم معدنیات نکالنے کے  معاملے میں  چین کے ساتھ تعاون  اور خاص طور پر صوبہ لوگر میں تانبے کی کان کے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کے خواہش مند ہیں۔

دوسری طرف طالبان عبوری حکومت وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وانگ۔متقی مذاکرات میں سیاسی اور اقتصادی موضوعات کے ساتھ ساتھ فضائی راہداری، افغانستان سے خشک میوہ جات کی برآمد اور افغان طالبعلموں کے لئے وظائف کے موضوعات پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔



متعللقہ خبریں