افغانستان: طالبان کے نمائندہ برائے ذرائع ابلاغ کا ایک خاتون کمپئیر کے لئے انٹرویو

ہم انتقام کے پیچھے نہیں ہیں۔ ہم ملک میں سلامتی کو یقینی بنانے کے خواہش مند ہیں: عبدالحق حماد

1692795
افغانستان: طالبان کے نمائندہ برائے ذرائع ابلاغ کا ایک خاتون کمپئیر کے لئے انٹرویو

طالبان کے نمائندہ برائے ذرائع ابلاغ عبدالحق حماد نے کہا ہے کہ ہم انتقام کے پیچھے نہیں ہیں۔ ہم ملک میں سلامتی کو یقینی بنانے کے خواہش مند ہیں۔

حماد نے افغانستان کے طلوع نیوز ٹیلی ویژن چینل پر بہشتہ ارغند کے پروگرام میں شرکت کی۔

لائیو نشریات میں ایک خاتون کمپئیر کے ساتھ انٹرویو  سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔

انٹرویو میں حماد نے کہا ہے کہ "وقت کے ساتھ ساتھ کابل میں سلامتی کو زیادہ وسیع پیمانے پر یقینی بنایا جا رہا ہے اور روز مرّہ زندگی معمول کے مطابق ہے۔ طالبان نے، وزراء اور وزیر اعظم خارج تمام سرکاری ملازمین سے اپنے دفاتر میں واپس آنے کا مطالبہ کیا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمیں خبریں مِل رہی ہیں کہ زمانہ قریب میں صوبہ پنجشیر کے بھی ہتھیار پھینک دے گا۔ ایسا ہونے کی صورت میں طالبان افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیں گے۔ آنے والے دنوں میں قیامِ حکومت کے لئے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات بھی جاری ہیں۔ قوی احتمال کے مطابق ایک کونسل قائم کی جائے گی اور اس کے بعد آئین کے مباحث شروع ہو جائیں گے۔ ایک جامع اور مشمولہ حکومت موضوعِ بحث ہے"۔

حماد نے کابل کی تباہی اور ایک نئی خانہ جنگی  کے آغاز کا اندیشہ محسوس کرنے والوں کی تعداد میں کمی ہونے کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ صرف وہی لوگ خوفزدہ ہیں یا پھر ملک سے فرار ہو گئے ہیں کہ جو گذشتہ 20 سالوں سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، غیر ملکیوں کے ہاتھ بیچ رہے ہیں اور ملک کی توہین کر رہے ہیں۔ پہلے آپ شام 4 بجے کے بعد گلیوں میں نہیں پھِر سکتے تھے لیکن اب افغانستان میں 24 گھنٹے زندگی رواں دواں ہے۔ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے۔

حماد نے کہا ہے کہ افغانستان کے اصل مالک ہم ہیں۔ طالبان سابقہ انتظامیہ کی طرح چور اور خائن نہیں ہیں۔ ملُّا محمد عمر کے بیٹے ملُّا محمد یعقوب کے بیان کے مطابق کسی کے مال کی طرف ، کسی کی عزت و آبرو کی طرف ہاتھ نہیں بڑھایا جائے گا۔ ہم انتقام کے پیچھے نہیں ہیں۔ ہم سلامتی  قائم کرنے کے لئے آئے ہیں۔

انہوں نے " چوربازاری اور لُوٹ مار کے سدباب کے لئے " حامد کرزئی کو کابل آنے کی دعوت دینے والے اشرف غنی کو بھی اپنے عوام کی، اپنی ملت کی توہین کرنے اور سرکاری خزانہ لوٹنے کا قصور وار ٹھہرایا ہے۔

عبدالحق حماد نے دعوی کیا ہے کہ غنی فرار ہوتے ہوئے ملک سے 60 ملین ڈالر اپنے ساتھ لے گئے ہیں اور 40 ملین ڈالر کابل ائیر پورٹ پر رہ گیا ہے۔



متعللقہ خبریں