ہمیں توقع نہیں تھی کہ ہم اس قدر جلد اپنے اہداف تک پہنچ جائیں گے: طالبان

ہم ایک ایسی بھاری ذمہ داری اٹھا رہے ہیں کہ جو ہم نے پہلے کبھی نہیں اٹھائی تھی۔ یہ وقت امتحان کا وقت ہے: ملّا عبدالغنی برادر

1691547
ہمیں توقع نہیں تھی کہ ہم اس قدر جلد اپنے اہداف تک پہنچ جائیں گے: طالبان

قطر میں طالبان کے سیاسی بیورو کے سربراہ ملّا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ ہم اس قدر تیزی سے افغانستان میں اپنے اہداف تک پہنچ جائیں گے۔

دارالحکومت کابل سمیت تقریباً پورے افغانستان پر طالبان کی حاکمیت سے متعلق جاری کردہ بیان میں ملّا عبدالغنی برادر نے کہا ہے کہ " ہمیں تکبر سے بچنا ہو گا۔ ہم ایک ایسی بھاری ذمہ داری اٹھا رہے ہیں کہ جو ہم نے پہلے کبھی نہیں اٹھائی تھی۔ یہ وقت امتحان کا وقت ہے۔ اس وقت ہم ملک کے عوام  کو خدمات دینے، ان کی سلامتی کو یقینی بنانے اور زندگی کی شرائط کو بہتر کرنے کے حوالے سے بہت اہم امتحان سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں، عوام کو یقین دلانا ہو گا کہ ہم ان کی زندگیوں اور مستقبل کا تحفظ کریں گے"۔

قطر میں طالبان سیاسی بیورو کے ترجمان محمد نائم  نے بھی کہا ہے کہ کابل میں غیر ملکی سفارت خانوں، سفارتی مشنوں اور غیر ملکیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ہم ملک بھر میں سلامتی کو یقینی بنائیں گے"۔

واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان فروری 2020 میں طے پانے والے امن سمجھوتے کے ساتھ افغانستان سے بین الاقوامی فورسز کا انخلاء شروع ہو گیا تھا۔ غیر ملکی فورسز پر حملہ نہ کرنے کی شرط کے حامل اس سمجھوتے کے ساتھ متوازی شکل میں طالبان ایک طرف قطر میں افغا ن حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے ہوئے تھے اور دوسرے طرف  ماہِ جون سے لے کر اب تک شدید حملے کر کے تیزی سے ملک کے متعدد صوبوں پر قابض  ہو گئے ہیں۔

طالبان نے کل کابل  کا محاصرہ کیا اور صدر اشرف غنی  کے ملک سے فرار ہونے اور حکومتی فورسز کے دارالحکومت سے نکلنے کے بعد  اسے بھی قبضے میں لے لیا تھا۔



متعللقہ خبریں