افغانستان میں پر تشدد واقعات پر یورپی یونین کی شدید مذمت
طالبان کے جاری حملے ، تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے اور دوحہ میں سلسلہ امن سے متعلق بیان کردہ ضمانتوں سےمتضاد ہیں
یورپی یونین کے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی کے نمائندہ اعلی جوزف بوریل نے افغانستان میں پر تشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے طالبان سے تعلقات قائم کرنے اور طالبان کو بھی مذاکرات کی میز کو لوٹنے کی اپیل کی ہے۔
بوریل نے جاری کردہ تحریری بیان میں واضح کیا ہے کہ طالبان کے جاری حملے ، تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے اور دوحہ میں سلسلہ امن سے متعلق بیان کردہ ضمانتوں سےمتضاد ہیں۔
یورپی یونین کے خاصکر طالبان کے زیر ِ کنٹرول علاقوں میں بڑھنے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے کا ذکر کرنے والے بوریل نے بتایا کہ ہم افغانستان سے سیاسی تضادات کا حل نکالنے ، تمام تر حلقوں کی نمائندگی میں اضافہ کرنے اور طالبان کے ساتھ ایک مشترکہ پیش نظر پر تعقات قائم کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
طالبان کو مذاکرات کی جانب واپس لوٹنے کی اپیل کرنے والے بوریل نے پر تشدد واقعات کو روکنے اور وسیع پیمانے کی فائر بندی کے قیام کی ضرورت پر توجہ مبذول کرائی۔
متعللقہ خبریں
بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں 35 کسانوں سمیت 74 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
حکام شہریوں کو آسمانی بجلی کے اثرات سے بچنے کے لیے آگاہی کرا رہے ہیں
افغانستان: پولیس کانوائے پر بم حملہ، 5 پولیس اہلکار ہلاک
صوبہ بدخشاں میں بم حملے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے