اقوام متحدہ: ہمیں، افغانستان میں جھڑپوں میں پھنسے شہریوں کی صورتحال پر تشویش ہے

لشکر گاہ میں ہزاروں شہریوں کا جھڑپوں کے درمیان محصور ہو جانا اندیشوں کا سبب بن رہا ہے: سٹیفن دوجارک

1685999
اقوام متحدہ: ہمیں، افغانستان میں جھڑپوں میں پھنسے شہریوں کی صورتحال پر تشویش ہے

اقوام متحدہ  نے افغانستان  کے جنوبی علاقے لشکر گاہ میں ہزاروں افراد کے جھڑپوں کے درمیان محصور ہو جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ طالبان کی فوجی پیش قدمی کے بعد سے افغانستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات  باعث تشویش ہیں۔

دوجارک نے کہا ہے کہ صوبہ ہلمند اور قندھار میں شہری ہلاکتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور ہسپتالوں سمیت  انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری طرف ملک کے جنوبی علاقے لشکر گاہ میں ہزاروں شہریوں کا جھڑپوں کے درمیان محصور ہو جانا اندیشوں کا سبب بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے افغانستان میں 3 لاکھ 40 ہزار شہری اور 2012 سے تقریباً 5 ملین شہری جبری ہجرت کر چکے ہیں۔

ترجمان سٹیفن دوجارک نے فریقین سے شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر  کا دفاع کرنے کی اپیل کی  اور بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لئے 1.3 بلین ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں امن مرحلے کی صورتحال مبہم ہے اور سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔



متعللقہ خبریں