افغانستان میں امن کے قیام کے لیے چار فریقی اجلاس

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے مجوزہ افغان امن کانفرنس کے ملتوی ہونے کی خبروں کو بے بنیاد بتایا اور کہا کہ متعدد افغان رہنماوں نے کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق بھی کردی ہے

1676183
افغانستان میں امن کے قیام کے لیے چار فریقی اجلاس

افغانستان  میں امن کے قیام  اور افغان مسئلے کو حل کرنے  کے لیے امریکہ کی حمایت  سے ازبکستان ، افغانستان  اور پاکستان پر مشتمل چار فریقی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان نے 17 سے 19جولائی تک تین روزہ افغان امن کانفرنس کی میزبانی کرنے کا اعلان کیا ہے

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کے روز معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان17 سے 19جولائی تک افغان امن نفرنس کی میزبانی کررہا ہے، جس میں افغان قیادت اور دیگر رہنماوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے مجوزہ افغان امن کانفرنس کے ملتوی ہونے کی خبروں کو بے بنیاد بتایا اور کہا کہ متعدد افغان رہنماوں نے کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق بھی کردی ہے۔ 

اس دوران پاکستانی میڈیا کی رپورٹو ں کے مطابق وزیر اعظم عمران خان تاشقند میں، جہاں وہ ایک کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں، آج افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں مجوزہ تین روزہ افغان امن کانفرنس کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے افغانستان میں دیرپا قیام امن و استحکام کا خواہاں رہا ہے، افغانستان میں سکیورٹی کے معمولی خلاء کو دہشت گرد عناصر اور دیگر قوتیں پاکستان کے خلاف استعمال کر سکتی ہیں۔

پاکستان نے اس امن کانفرنس کے انعقاد کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب افغانستان میں تشدد کی کارروائیاں عروج پر ہیں اور طالبان  نے افغانستان کے 85 فیصد علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ گزشتہ روز طالبان نے پاکستان کی سرحد کے قریب اسپین بولدک کے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

مجوزہ افغان امن کانفرنس میں جن رہنماوں کو مدعو کیا گیا ہے ان میں اعلی کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ، قومی اسمبلی کے اسپیکر میر رحمان رحمانی، افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر، سابق صدر حامد کرزئی، حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار، جماعت اسلامی کے سربراہ صلاح الدین ربانی، مارشل رشید دوستم کے فرزند بطور دوستم، مجاہدین کے سابق رہنما عبدالرب رسول سیاف، حزب وحدت کے رہنما کریم خلیلی اور محمد محقق، پاکستان کے لیے افغان صدر کے خصوصی نمائندے عمر داود زئی وغیرہ شامل ہیں۔



متعللقہ خبریں