ہندوستان میں توہینِ رسالت کے خلاف مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے

مظاہرین نے پولیس  تھانے کو نقصان پہنچایا اور  پولیس کی گاڑیوں سمیت موٹر گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد کو نذرِ آتش کر دیا

1471582
ہندوستان میں توہینِ رسالت کے خلاف مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے

بھارت میں ہزاروں مسلمان صوبہ کرناٹکہ میں ایک ممبر ِ اسمبلی کے بھتیجے کی جانب سے توہینِ رسالت   پر مبنی سماجی رابطو ں کے اکاؤنٹ پر  ایک شیئرنگ کے بعد  گلی کوچو ں میں نکل آئے ۔

حزبِ اختلاف کی انڈین نیشنل کانگرس   کے ممبر اسمبلی سری نواس مرتھی  کے بھتیجے پی نوین نے فیس بک پر  توہینِ رسالت  پر مبنی اشتعال انگیز الفاظ صرف کیے۔

اس پیغام کے بعد  ہزاروں مسلمان گلی کوچوں میں نکل آئے جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں مذکور ممبر اسمبلی کے گھر  کے سامنے یکجا ہو گئے۔

 پولیس سے ممبر اسمبلی کے بھتیجے کو حراست میں لیے جانے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے پولیس  تھانے کو نقصان پہنچایا اور  پولیس کی گاڑیوں سمیت موٹر گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد کو نذرِ آتش کر دیا۔

پولیس  نے مظاہرین پر آنسو گیس  پھینکی اور لاٹھی چارج کیا۔

ان واقعات میں 3 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہو گئے جن میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی بتائی جاتی ہے۔

مسلمانوں کے محلوں میں کرفیو ناٖفذ کر دیا گیا ہے تو 110 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

نوین  کو بھی حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

مسلمانوں کے لیڈروں نے عوام کو ٹھنڈے دل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

 



متعللقہ خبریں