سال کی پہلی سہ ماہی میں 533 افغان شہری پر تشدد واقعات کی بھینٹ چڑھ گئے

39 فیصد شہریوں   کی ہلاکت کا ذمہ داری طالبان  کو ٹہرانے والے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ  32 فیصد  ہلاکتیں غیر ملکی اور افغان مسلح قوتوں کے آپریشنز کے دوران ہوئی ہیں

1406770
سال کی پہلی سہ ماہی میں 533 افغان شہری پر تشدد واقعات کی بھینٹ چڑھ گئے

ایک رپورٹ کے مطابق  افغانستان میں رواں سال   کی پہلی سہ ماہی میں 533 شہری پر تشدد واقعات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اقوام ِ متحدہ کے افغانستان امدادی مشن سے جاری کردہ اعلامیہ میں  واضح کیا گیا ہے کہ  ہلاک شد گان میں ڈیڑھ سو بچے بھی شامل ہیں ، جبکہ اسی دورانیہ میں 760 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

39 فیصد شہریوں   کی ہلاکت کا ذمہ داری طالبان  کو ٹہرانے والے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ  32 فیصد  ہلاکتیں غیر ملکی اور افغان مسلح قوتوں کے آپریشنز کے دوران ہوئی ہیں۔

مذکورہ جانی نقصان   کے 13 فیصد کی ذمہ داری داعش پر جبکہ باقی  ماندہ 16 فیصد  کی ذمہ داری مختلف گروہوں پر عائد ہوتی ہے۔

پر تشدد واقعات  سے سب سے زیادہ خواتین اور بچوں کے متاثر ہونے پر توجہ مبذول کرانے والے اعلان  کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ان واقعات میں 60 خواتین کا جانی نقصان ہوا ہے۔

دوسری جانب طالبان نے  UNAMA  کی شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق رپورٹ کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اعلان میں  کہا گیا ہے کہ  اموات کی اکثریت کو طالبان سے منسلک کرنا غلط ہے اور اوناما  اس قسم کے اعلانات کے ساتھ   غیر ملکی اور افغان قوتوں کے حملوں پر پردہ ڈالنے  کے درپے ہے۔

 



متعللقہ خبریں