مہاتیر محمد: امریکی نام نہاد مشرق وسطی امن منصوبہ ہر گز ناقابلِ قبول ہے

یہ   منصوبہ   اربوں انسانوں کو اشتعال دلائے گا ، اس کو یکطرفہ طور پر وضع کیا گیا ہے اور دیگر فریق فلسطین کی رائے تک نہیں لی گئی

1355584
مہاتیر محمد: امریکی نام نہاد مشرق وسطی امن منصوبہ ہر گز ناقابلِ قبول ہے

ملیشیائی وزیر اعظم مہاتیر محمد  نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے اسرائیل کے ہمراہ تیار کردہ نام نہاد مشرق وسطی امن منصوبے پر کڑی نکتہ چینی کی۔

بین الاقوامی پارلیمانی القدس پلیٹ فارم کی تیسری کانفرس ملیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور  میں شروع ہو گئی ہے۔

پہلی دو ترکی میں ہونے والی ان کانفرسوں  کے سلسلے میں امسال دنیا  بھر سے 500 سیاستدان شرکت کر رہے ہیں۔

کانفرس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرنے والے ملیشیائی وزیر اعظم مہاتیر محمد   نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اسرائیل کے ہمراہ تیار کردہ نام نہاد مشرق وسطی امن منصوبہ ایک خود مختار  ریاستِ فلسطین کے قیام میں کسی قسم  کی کوئی معاونت فراہم نہیں کرے گا۔  ملیشیا اس تجویز کو ناقابلِ قبول اور غیر منصفانہ  سمجھتا ہے۔ موجودہ حالات کو مزید بگاڑنے  پر مبنی مذکورہ منصوبہ  مقدس شہر القدس کو اسرائیل  کو طلائی پلیٹ میں  پیش کرنے کے مترادف ہے۔

منصوبے کے  خطے میں مزید کشیدگی اور جھڑپوں کا ماحول پیدا کرنے کا دفاع کرنے والے مہاتیر محمد نے مزید کہا کہ "یہ   منصوبہ   اربوں انسانوں کو اشتعال دلائے گا ، اس کو یکطرفہ طور پر وضع کیا گیا ہے اور دیگر فریق فلسطین کی رائے تک نہیں لی گئی۔  مسئلہ فلسطین کو غیر اہم بنانے کی اجازت نہ دینا اور اسے پس پردہ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنانا عالمی برادری کا فریضہ ہے۔ ملیشیا ہمیشہ  فلسطینیوں کی حمایت کو جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے  عالمی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں اور ان پر صحیح طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا گیا ،  عالمی رائے عامل کو مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مزید کوششیں صرف کرنی چاہییں۔

 



متعللقہ خبریں