انڈونیشیا: اسرائیل، فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنا بند کرے

انڈونیشیا اس نوعیت کے اقدامات کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے: وزارت خارجہ

1242205
انڈونیشیا: اسرائیل، فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنا بند کرے

انڈونیشیا حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے گھر مسمار کئے جانے کی مذمت کی ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا اس نوعیت کے اقدامات کو فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں گذشتہ مہینے اسرائیل کی طرف سے حرم شریف میں ٹنل کی کھدائی کی کوششوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کے اقدامات علاقے میں امن  عمل کو نقصان پہنچائیں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی عدالت نے گذشتہ ماہ سُر بحر میں فلسطینیوں کے مکانات کو علیحدگی کی دیوار  کے خاردار بیرئیر سے قریب ہونے کی وجہ سے سکیورٹی خطرہ قرار دے کر ان کو مسمار کرنے کا فیصلہ سنایا تھا اور ان مکانات کے مالکان کو 18 جون تک عمارتوں کو مسمار کرنے کی مہلت دی تھی۔

سوموار کے دن صبح سویرے بلڈوزروں کے ساتھ اسرائیلی فورسز سُر بحر کے علاقے میں پہنچیں اور وادی الحمص محلّے میں فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنا شروع کر دئیے تھے۔



متعللقہ خبریں