عید کے مقدس ایام میں بھی بھارتی فوج نے کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی
شہید چاروں نوجوان عسکریت پسند تھے جن کا تعلق جیش محمد سے تھا، بھارتی فوج کا دعوی
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے نواحی علاقے میں بھارتی فوج نے پرتشد کاروائی کی، اس دوران گھر گھر تلاشی لی گئی اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو بھی پاؤں تلے روندھا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ قابض افواج نے دومکانات کو بارودی مواد سے ہوا میں اڑا دیا۔ آپریشن کے خاتمے پر جب کشمیریوں نے ان گھروں کے ملبے کو ہٹایا تو وہاں سے 3 نوجوانوں کی نعشیں برآمدہوئیں۔
بھارتی فوج نے اسی علاقے میں ایک اور کارروائی کرتے ہوئے ایک اور کشمیری نوجوانی کو بھی شہید کرڈالا۔
بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید چاروں نوجوان عسکریت پسند تھے جن کا تعلق جیش محمد سے تھا۔ شہدا میں سے 2 نوجوان سلیمان اور شبیر احمد ڈار بھارتی اسپیشل پولیس افسر تھے جو بھارتی ملازمت کو چھوڑ کر کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل ہوگئے تھے اور گزشتہ دو روز سے اسلحہ سمیت روپوش تھے۔
نوجوانوں کی شہادت پر کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئی اور شدید احتجاج کیا۔ قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے گولیاں چلائیں اور آنسو گیس پھینکی، جس کے جواب میں مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔ بھارتی تشدد کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ نے پلوامہ سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔
متعللقہ خبریں
ایران، صوبہ خراسان کی کان میں ہونے والے دھماکے میں اموات کی تعداد 49 ہو گئی
طویل مدت تک محصور رہنے والے کان کنوں کی تلاش اور بچاؤ کی کوششوں سے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوسکے