سعودی عرب کا روہنگیا مسلمانوں کو بے دخل کرنے کا فیصلہ

الجزیرہ ٹیلی ویژن کی اطلاع کے مطابق روہنگیا مسلمانوں  کی کولیشن کے کوآرڈینیٹر نائی سن  لوئن نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے 250 روہنگیا مسلمانوں کو واپس بنگلہ دیش بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے

1129778
سعودی  عرب کا روہنگیا مسلمانوں کو  بے دخل کرنے  کا فیصلہ

سعودی عرب کی جانب سے 250 روہنگیا مسلمانوں کو واپس بنگلہ دیش بھجوانے کی منصوبہ بندی کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

 الجزیرہ ٹیلی ویژن کی اطلاع کے مطابق روہنگیا مسلمانوں  کی کولیشن کے کوآرڈینیٹر نائی سن  لوئن نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے 250 روہنگیا مسلمانوں کو واپس بنگلہ دیش بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت سعودی عرب میں اقامہ حاصل کیے ہوئے ہے لیکن اس کے باوجود 250 روہنگیا مسلمانوں کو مختلف الزامات لگاتے ہوئے ان کی واپسی کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش واپس جانے والے روہنگیا کے مسلمانوں کو بنگلہ دیش میں قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے اس لیے سعودی عرب کو اپنے اس فیصلے سے باز آنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کل سعودی عرب سے بنگلہ دیش بھیجے جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔

 سعودی عرب سن  2011 سے اس ملک آنے والے روہنگیا مسلمانوں  کی آمد پر پابندی عائد کئے ہوئے ہے۔

 انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے سعودی حکام سے روہنگیا کے  مسلمانوں کو پناہ دینے کی کئی بار اپیل کی ہے اور اس سلسلے   میں سعودی حکام سے مذاکرات بھی کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق 25 اگست 2017 سے اب تک آرخین   سے فرار ہوکر بنگلہ دیش بنا لینے والے مہاجرین کی تعداد سات لاکھ 25 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

 اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے میانمار میں ر روہنگیا  مسلمانوں کے خلاف قتل عام کو نسل کشی قرار دے چکے ہیں۔

 انسانی حقوق کے ادارے روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لئے میانمار میں حالات کے بہتر ہونے کی صورت میں راہ ہموار ہوسکتی ہے ورنہ وہاں پر نسل کشی کا سلسلہ جاری رہے گا۔



متعللقہ خبریں