بھارت میں سیلفی کے خلاف مہم کا آغاز
یہ اقدام سیلفی کے سلسلے میں حالیہ دنوں چار طلبہ کی موت کے بعد اٹھایا جا رہا ہے
بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں حکام نے ایک مہم پر کام کر رہے ہیں جس میں لوگوں کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ 'سیلفی جان لیوا' ہو سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2014 سے 2016 کے دوران دنیا بھر میں سلیفی لینے کے چکر میں 127 لوگ جان گنوا بیٹھے جن میں سے 76 اموات انڈیا میں ہوئی ہیں۔
یہ اقدام سیلفی کے سلسلے میں حالیہ دنوں چار طلبہ کی موت کے بعد اٹھایا جا رہا ہے۔
ستمبر میں ایک اتوار کی چمکیلی صبح کالج کے تقریباً دو درجن طلبہ بندروں کے راجہ ہنومان کے مندر گنڈانجینیا کی زیارت کے لیے گئے۔ یہ مندر ریاستی دارالحکومت بنگلور سے 30 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
سنہ 1932 میں راماگنڈولو گاؤں میں تعمیر ہونے والا یہ مندر مقامی لوگوں اور پاس پڑوس کے کالج کے طلبہ میں بہت مقبول ہے۔
یہ طلبہ انڈین فوج کے نیشنل کیڈٹ کور کا حصہ تھے اور انھوں نے صبح مندر کو صاف کرنے اور اس کی آرائش میں گزاری۔
جب دوپہر کو سورج چڑھا اور گرمی بڑھی تو انھوں نے مندر کے تالاب میں غوطہ لگانے کا فیصلہ کیا۔
سب کے سب بہت خوش تھے، ہنسیاں او رشور مچا رہے تھے، سیلفیاں لے رہے تھے۔
لیکن ان کے اس لطف والے دن دن کا خاتمہ ایک المیہ کے ساتھ ہوا۔ ایک طالب تالاب میں ڈوبنے ہلاک ہو گیا۔