دہشت گردی کیخلاف پاکستان ، چین ، افغانستان اور تاجکستان کا مشترکہ عسکری گروپ قائم

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چاروں ملک انسداد دہشت گردی کیلئے شواہد کی تصدیق اور خفیہ اطلاعات کے تبادلے میں تعاون کریں گے

544600
دہشت گردی کیخلاف پاکستان ، چین ، افغانستان اور تاجکستان کا مشترکہ عسکری گروپ قائم

پاکستان، چین، افغانستان اور تاجکستان نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے نیا چار فریقی اتحاد قائم کرلیا اور اس بات کا باضابطہ اعلان چین میں کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چاروں ملک انسداد دہشت گردی کیلئے شواہد کی تصدیق اور خفیہ اطلاعات کے تبادلے میں تعاون کریں گے۔

چین کےشہر ارومچی میں ان چاروں ممالک سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ فوجی کمانڈرز نے چار فریقی کوآپریشن اینڈ کوآرڈینیشن میکنزم (کیو سی سی ایم) کہلانے والے اس نئے اتحاد کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں افغان نیشنل آرمی کے چیف آف جنرل اسٹاف قدم شاہ شمیم، محکمہ سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف جنرل فانگ فینگوہی، پاک فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور تاجکستان کے چیف آف جنرل اسٹاف اور فرسٹ نائب وزیر دفاع میجر جنرل ای اے کوبڈزوڈا شریک ہوئے۔

کیو سی سی ایم کا قیام دراصل چین کا منصوبہ تھا تاہم اس میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی فعال کردار ادا کیا۔

جنرل راحیل شریف اس حوالے سے بات چیت کے لئے مارچ کے مہینے میں افغانستان اور تاجکستان گئے تھے۔

کیو سی سی ایم کا اجلاس ختم ہونے کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی اور شدت پسندی خطے کی سلامتی اور استحکام کیلئے خطرہ ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اتحاد میں شامل چاروں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ وہ ایک دوسرے کی سلامتی،استحکام اور قیام امن کیلئے دہشتگردی سے نمٹنے میں تعاون کریں گے۔



متعللقہ خبریں