خواتین کی تجارت میں بھی بھارت دنیا میں مقام رکھتا ہے:ایک رپورٹ

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے ہر سال سینکڑوں لڑکیاں اور خواتین جسم فروشی کیلئے دیگر ممالک کو بھیجی جاتی ہیں جن میں داعش بھی شامل ہے

350517
خواتین کی تجارت میں بھی بھارت دنیا میں مقام رکھتا ہے:ایک رپورٹ

وزیر اعظم نریندر مودی کا بھارت ترقی اور علاقائی طاقت بننے کے خوابوں سے بھٹک کر ہر آنے والے دن کے ساتھ ذلت کی گہرائیوں میں اترتا چلا جارہا ہے۔ پہلے تو خواتین کی عصمت دری کے حوالے سے دنیا کے ٹاپ ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کا شرمناک مقام حاصل کیا اور اب ایک تازہ رپورٹ کے مطابق انسانی خصوصاً جسم فروشی کی عالمی تجارت میں بھی بھارت ایک مرکز کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نہ صرف بھارت سے ہر سال سینکڑوں لڑکیاں اور خواتین جسم فروشی کیلئے دیگر ممالک کو بھیجی جاتی ہیں بلکہ بنگلہ دیش اور نیپال سے بھی لڑکیاں اور خواتین اغوا کرکے اور خرید کر یا نوکری کا دھوکہ دے کر بھارت لائی جاتی ہیں اور یہاں سے مشرق وسطیٰ ممالک، افریقہ اور داعش جیسی تنظیموں کو بیچ دی جاتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف دلی شہر میں 1000سے زائد غیر قانونی ریکروٹمنٹ ایجنسیاں کام کررہی ہیں جو بظاہر نوکریاں دلوانے کا کام کرتی ہیں لیکن اصل میں انسانی سمگلنگ کا کام کرتی ہیں۔ لڑکیاں چاہے بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ سے خریدی جارہی ہوں یا نیپال کے کسی دور دراز گاﺅں سے انہیں خریدنے والے ایجنٹوں میں سے 75فیصد سے زائد کی عرفیت راجو یا راجہ ہوتی ہے، یعنی یہ کام بھارتی باشندے ہی کر رہے ہیں۔


بنگلا دیش، نیپال اور بھارت کے پسماندہ علاقوں کے غریب والدین کی بچیاں 25ہزار سے 50ہزار بھارتی روپے میں خریدی جاتی ہیں اور پھر انہیں جسم فروشی کا دھندہ کرنے والے گینگز کو لاکھوں میں بیچ دیا جاتا ہے۔ یہ سیاہ دھندہ کرنے والے ایجنٹ ان لڑکیوں کو محض 5ہزار کمیشن لے کر عمر بھر کی غلامی کیلئے فروخت کردیتے ہیں۔ مغربی بنگال اور آسام کی سرحد پار کرنے کے بعد ان لڑکیوں کو دھوبری، کوکراجھار، شرانگ اور گوہاٹی جیسے علاقوں میں رکھا جاتا ہے، جہاں سے یہ دلی، ممبئی اور کولکتہ لائی جاتی ہیں اور پھر کویت، مصر، شام، مراکش، لیبیا، سری لنکا اور تھائی لینڈ جیسے ممالک روانہ کردی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لڑکیوں کو خریدتے ہی جسم فروشی کیلئے مجبور کیا جاتا ہے اور ان کی طرف سے مزاحمت پر ان کے جسم اور ذہن کو بے بس کرنے کیلئے درجنوں مرد انہیں زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں