پاک بھارت مذاکرات میں تیسرے فریق کی شمولیت نہیں ہو سکتی
ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ اگر سرتاج عزیز نے کشمیری رہنماؤںملاقات کی تو پھر مذاکرات نہیں ہوں گے
![پاک بھارت مذاکرات میں تیسرے فریق کی شمولیت نہیں ہو سکتی](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/10-11/Files/UploadedImages/6148845451ushmawaraj.jpg?time=1719129686)
ذرائع کے مطابق ہندوستان نے پاک ہند مذاکرات میں کشمیر کے رہنماؤں کو تیسرا فریق ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ اگر سرتاج عزیز نے کشمیری رہنماؤںملاقات کی تو پھر مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے دہلی میں پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے کہا کہ پاک ہند مذاکرات میں تیسرے فریق کی کوئی گنجائش نہیں ۔ لہذا ہم پاکستان سے اس بات کی یقین دہانی کے خواہاں ہیں کہ تیسرے فریق کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جائے گا۔اس چیز کے لیے پاکستان کے پاس صرف ایک رات کا وقت ہے۔
سوراج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے تھا کہ ہندوستان نے مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط نہیں رکھیں۔
ہندوستان کی وزیرخارجہ نے کہا کہ مذاکرات سے بھاگ نہیں رہے، مذاکرات کے لیے ساز گار ماحول کی ضرورت ہے، شملہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لئے تیسرے فریق کی گنجائش نہیں۔ ہم سرتاج عزیز کا خیر مقدم کریں گے۔ البتہ حریت رہنما مذاکرات میں شامل نہ ہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے خارجہ امور کے مشیروں کی ملاقات 23 اگست کو طے تھی، اس ملاقات سے قبل پاکستان کے نئی دہلی میں ہائی کمشنز عبدالباسط نے کمشیر کے حریت رہنماؤں کو ایک تقریب میں مدعو کیا ہے جس میں ان کی ملاقات پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ہونا تھی، نئی دہلی حکومت کا موقف ہے کہ پاکستان کے مشیر امور خارجہ کو کشمیر رہنماؤں سے نہیں ملنا چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان کا موقف ہے کہ کسی بھی پاکستانی رہنما کا ہندوستان کے دورے میں حریت رہنماؤں سے ملاقات عمومی بات ہے۔