پاکستان کی ثالثی میں افغان طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات
سرکاری ذرائع کے مطابق مری میں ایک سرکاری ریسٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں فریقین نے بات چیت جاری رہنے تک ایک دوسرے کے خلاف کسی بڑی کارروائی نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے
پاکستان کی ثالثی میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان پاکستان کے سیاحتی علاقے مری میں منعقد ہونے ہونے والے مذاکرات میں افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق رائے قائم کیا گیا ہے۔
مذاکراتی عمل کو ماہ رمضان کے بعد جاری رکھے جانے پر بھی فریقین متفق ہوئے ہیں۔
دوسری جانب افغان طالبان نے ایک قدرے مبہم بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے اپنی پالیسیوں میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں لائی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مری میں ایک سرکاری ریسٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں فریقین نے بات چیت جاری رہنے تک ایک دوسرے کے خلاف کسی بڑی کارروائی نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
پاک دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان منعقدہ مذاکرات میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا جبکہ امریکہ اور چین کے نمائندوں نے بطور مبصر مذاکرات میں حصہ لیا۔
ترجمان نے طالبان اور حکومت افغانستان کی طرف سے کن شخصیات کے مذاکرات میں شرکت کرنے کی اطلاع نہیں دی ہے تو اس چیز کی وضاحت کی ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے ملک میں امن و مصالحت کے قیام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے ان دونوں فریقین نے اس سلسلے کو عزم خلوص نیت کے ساتھ جاری رکھنے اور اعتماد افروز اقدامات اٹھانے کے معاملے میں اتفاق کیا ہے۔
یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس اتفاق رائے کا اطلاق غیرملکی فوجیوں اور اہداف پر بھی ہوگا یا نہیں۔
متعللقہ خبریں
بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں 35 کسانوں سمیت 74 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
حکام شہریوں کو آسمانی بجلی کے اثرات سے بچنے کے لیے آگاہی کرا رہے ہیں
افغانستان: پولیس کانوائے پر بم حملہ، 5 پولیس اہلکار ہلاک
صوبہ بدخشاں میں بم حملے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے